پاکستاناہم خبریں

وزیراعظم شہباز شریف کا بحرین میں کاروباری برادری سے خطاب، پاکستان اور بحرین کے درمیان اقتصادی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اظہار

پاکستان میں سرمایہ کاری کے بے شمار مواقع موجود ہیں، اور حکومت اس کے لیے سرمایہ کاری، مشترکہ منصوبوں اور کاروباری تعاون کے لیے ہر ممکن سہولت فراہم کرے گی

منامہ (بحرین): وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بحرین کے کاروباری برادری کے ساتھ خطاب کرتے ہوئے پاکستان اور بحرین کے تعلقات کو مزید مستحکم کرنے اور دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کے لیے بھرپور عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے بحرین کے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان معاشی اصلاحات اور نجی شعبے کی قیادت میں ترقی کے نئے دور میں داخل ہو رہا ہے، اور اب سرمایہ کاری کے لیے نئے دروازے کھلے ہیں۔

پاکستان کے معاشی مواقع اور بحرین کے سرمایہ کاروں کو دعوت

وزیراعظم نے بحرین کے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں زراعت، آئی ٹی، معدنیات، توانائی اور دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب دی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے بے شمار مواقع موجود ہیں، اور حکومت اس کے لیے سرمایہ کاری، مشترکہ منصوبوں اور کاروباری تعاون کے لیے ہر ممکن سہولت فراہم کرے گی۔

وزیراعظم نے بحرین کے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں زراعت، آئی ٹی، معدنیات، توانائی اور دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب دی
وزیراعظم نے بحرین کے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں زراعت، آئی ٹی، معدنیات، توانائی اور دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب دی

"پاکستان کے پاس افرادی قوت، وسائل، ابھرتی ہوئی منڈی، سٹرٹیجک محل وقوع اور نوجوانوں کی بڑی طاقت ہے۔ ہم اپنے نوجوانوں کو بااختیار بنا کر اس چیلنج کو موقع میں تبدیل کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔”

بحرین کے ساتھ اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ

وزیراعظم شہباز شریف نے بحرین کی حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ بحرین اور پاکستان کے تعلقات کئی دہائیوں پر محیط ہیں، جو ثقافتی، مذہبی اور باہمی احترام پر مبنی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بحرین کے درمیان تزویراتی تعاون کئی دہائیوں سے موجود ہے اور اب وہ ان تعلقات کو مزید وسعت دینے کے لیے بحرین آئے ہیں۔

"ہم بحرین کے ساتھ زراعت، آئی ٹی، اے آئی، فن ٹیک اور دیگر تمام شعبوں میں اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کے لیے تیار ہیں۔ ہم ان شعبوں میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کے عزم کے ذریعے ہم آہنگی پیدا کر سکتے ہیں۔”

پاکستان کی نوجوان نسل اور بحرینی سرمایہ کاروں کے لیے مواقع

وزیراعظم نے پاکستان کی نوجوان نسل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی اکثریت نوجوانوں پر مشتمل ہے، جن میں سے 60 فیصد کی عمر 15 سے 30 سال کے درمیان ہے۔ ان نوجوانوں کو آئی ٹی، اے آئی، فنی و پیشہ ورانہ مہارت اور دیگر شعبوں میں تربیت دے کر پاکستان اپنے نوجوانوں کو عالمی سطح پر متعارف کرانے کے لیے تیار ہے۔

"ہم اپنے نوجوانوں کو بااختیار بنا کر اس چیلنج کو عظیم موقع میں تبدیل کرنے کے لیے پرعزم ہیں، اور بحرینی کاروباری بھائیوں کے ساتھ مل کر ہم ان شعبوں میں ایک زبردست قوت بنیں گے۔”

بحرینی کمیونٹی کی خدمات کا اعتراف

وزیراعظم نے بحرین میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کی محنت و کوششوں کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ بحرین میں ایک لاکھ سے زائد پاکستانی آباد ہیں، جو بحرین اور پاکستان کے درمیان ثقافتی اور اقتصادی روابط کا پل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بحرین میں پاکستانی کمیونٹی نے اپنی محنت سے قیمتی ترسیلات زر بھیج کر گزشتہ مالی سال کے دوران 48 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کی رقم پاکستان بھیجی، جو کہ ایک اہم اثاثہ ہے۔

"پاکستانی کمیونٹی ہمارے لیے باعث فخر ہے، اور ان کی محنت اور قربانیوں کی بدولت پاکستان اور بحرین کے تعلقات مزید مضبوط ہو رہے ہیں۔"
"پاکستانی کمیونٹی ہمارے لیے باعث فخر ہے، اور ان کی محنت اور قربانیوں کی بدولت پاکستان اور بحرین کے تعلقات مزید مضبوط ہو رہے ہیں۔”

"پاکستانی کمیونٹی ہمارے لیے باعث فخر ہے، اور ان کی محنت اور قربانیوں کی بدولت پاکستان اور بحرین کے تعلقات مزید مضبوط ہو رہے ہیں۔”

بحرین کی قیادت اور اقتصادی ترقی کا ماڈل

وزیراعظم نے بحرین کے شاہ حمد بن عیسیٰ الخلیفہ اور ولی عہد و وزیراعظم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ بحرین کی قیادت نے ملک کو اقتصادی ترقی، مالیاتی جدت اور انسانی مرکزیت پر مبنی ترقی کے راستے پر گامزن کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بحرین کی ترقی پاکستان کے لیے ایک ماڈل ہے، جس سے سیکھا جا سکتا ہے۔

"پاکستان بحرین کی ترقی کے ماڈل سے بہت متاثر ہے۔ بحرین کا جدید نظام مالیاتی خدمات اور کاروباری بصیرت میں دنیا کے بہترین مراکز میں شمار ہوتا ہے، اور ہم اس ماڈل سے استفادہ کرنا چاہتے ہیں۔”

پاکستان اور بحرین کے درمیان آزاد تجارت کا معاہدہ

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور خلیج تعاون کونسل (GCC) کے درمیان آزاد تجارت کا معاہدہ حتمی مراحل میں ہے، اور اس معاہدے پر جلد دستخط ہونے کی توقع ہے۔ اس معاہدے سے پاکستان اور بحرین کے درمیان تجارت کو مزید فروغ ملے گا اور دونوں ممالک کے اقتصادی تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔

"ہم نے سرخ فیتے کی رکاوٹوں کو ہمیشہ کے لیے ختم کر دیا ہے، اپنے ضوابط کو مضبوط بنایا ہے، اور اب نئے شعبوں میں طویل مدتی شراکت داری کے دروازے کھول دیے ہیں۔”

بحرین کے وزیر خزانہ کا بیان

بحرین کے وزیر خزانہ شیخ سلمان بن خلیفہ الخلیفہ نے وزیراعظم محمد شہباز شریف کی موجودگی کو بحرین اور پاکستان کے تعلقات کی تجدید قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور بحرین کے تعلقات نسل در نسل گہرے ہوتے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بحرین میں پاکستانی مالیاتی ادارے جیسے حبیب بنک، یونائٹڈ بنک اور نیشنل بنک نے نصف صدی سے زیادہ عرصے سے بحرین کے مالیاتی شعبے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بحرین خطے میں جدت، پائیداری اور تکنیکی برتری کا مرکز بن رہا ہے، اور مملکت بحرین کو اس تبدیلی میں قائدانہ کردار ادا کرنے پر فخر ہے۔ بحرین پاکستانی کاروباری افراد کے لیے بہترین پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے، جہاں وہ اپنے تجربے اور مہارت سے نہ صرف بحرین بلکہ پاکستان کی صنعت اور زراعت کو بھی متحرک کر سکتے ہیں۔

اختتام

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان اور بحرین کے تعلقات یک جان دو قالب کی طرح ہیں، اور دونوں ممالک ایک دوسرے کے ترقی کے سفر میں شراکت دار ہیں۔ بحرین کے ساتھ اقتصادی تعاون کے نئے دور کا آغاز کرتے ہوئے، وزیراعظم نے بحرین کے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دی اور کہا کہ دونوں ممالک کے تعلقات اس نئے دور میں مزید مضبوط ہوں گے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button