
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف سے ترک رکن پارلیمان برہان کایاترک کی ملاقات، باہمی تعلقات اور مشترکہ تعاون پر تبادلہ خیال
پاکستان اور ترکیہ کے تعلقات لازوال بھائی چارے، مشترکہ تاریخی ورثے اور باہمی اعتماد پر مبنی ہیں، جو کہ عالمی سطح پر اہمیت رکھتے ہیں
سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ
وزیراعلیٰ پنجاب محترمہ مریم نواز شریف سے ترک گرینڈ نیشنل اسمبلی کی یورپی یونین ہم آہنگی کمیٹی کے صدر اور رکن پارلیمان برہان کایاترک کی ملاقات، جس میں دوطرفہ تعلقات، معاشی، ماحولیاتی اور پارلیمانی امور پر جامع تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس ملاقات کا مقصد پاکستان اور ترکیہ کے درمیان مختلف شعبوں میں مزید تعاون کو فروغ دینا تھا۔
پاکستان اور ترکیہ کے درمیان دوطرفہ تعلقات:
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے ترک وفد کا خوش آمدید کہا اور دونوں ممالک کے درمیان تاریخی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کے تعلقات لازوال بھائی چارے، مشترکہ تاریخی ورثے اور باہمی اعتماد پر مبنی ہیں، جو کہ عالمی سطح پر اہمیت رکھتے ہیں۔
وزیراعلیٰ نے خاص طور پر پاکستان کے اسپیشل اکنامک زونز میں ترکیہ کی دلچسپی کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ ان زونز میں ترکیہ کی سرمایہ کاری سے دونوں ممالک کی معیشت میں مزید بہتری آئے گی۔ اس کے علاوہ، دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور ترکیہ کے پارلیمانی وفود اور قانون ساز اداروں کے درمیان مستقل روابط بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا۔
ماحولیاتی تعاون اور مشترکہ منصوبے:
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے کہا کہ دونوں ممالک کو ماحولیاتی مسائل جیسے فلڈ مینجمنٹ، کلین ٹرانسپورٹ، جنگلات کے تحفظ، واٹر کنزرویشن اور کلائمیٹ اسمارٹ انفراسٹرکچر میں مشترکہ تعاون بڑھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور ترکیہ کا تعاون عالمی ماحولیاتی چیلنجز سے نمٹنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔
ملاقات کے دوران، کلائمیٹ قانون سازی اور یوتھ ایمپاورمنٹ کے حوالے سے بھی بات چیت کی گئی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ پنجاب اور ترکیہ کے درمیان ان شعبوں میں تعاون سے دونوں ممالک کے عوام کو فائدہ پہنچے گا اور یہ پاک ترک تعلقات کو نئی جہت عطا کرے گا۔
فلسطین اور کشمیر کے مسائل پر مشترکہ مؤقف:
وزیراعلیٰ نے ترکیہ کے موقف کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین کے مسئلے پر ترکیہ کی بے خوف، اصولی اور جرات مندانہ آواز پوری امت مسلمہ کے لیے ایک اعتماد کا ذریعہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر سے غزہ تک، پاکستان اور ترکیہ کے مؤقف میں کوئی دوری نہیں ہے اور دونوں ممالک عالمی فورمز پر ایک ہی آواز میں مسائل پر بات کرتے ہیں۔
پاکستان اور ترکیہ کی تجارت اور سرمایہ کاری:
پاکستان نے ترکیہ کے ساتھ دوطرفہ تجارت کو مزید بڑھانے کے لیے باہمی کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ دونوں ممالک کی تجارتی حجم کو 5 ارب ڈالر تک لے جانے کے لیے مشترکہ اقدامات کی ضرورت ہے۔ اس مقصد کے لیے، پاکستان نے "صدر رجب طیب اردوان اسپیشل انڈسٹریل زون” کے قیام کی تجویز دی، تاکہ ترکیہ کی سرمایہ کاری اور ٹیکنالوجی کو پاکستان میں لایا جا سکے۔
انہوں نے ترکیہ کی تعمیرات، توانائی، شہری منصوبہ بندی، لاجسٹکس اور مائننگ کے شعبوں میں مہارت اور سرمایہ کاری کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہوئے ان شعبوں میں مشترکہ منصوبوں کو فروغ دینے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
پنجاب کے اقدامات اور ترقیاتی منصوبے:
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے ترکیہ کے رکن پارلیمان کو پنجاب میں حکومت کے ترقیاتی منصوبوں سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ COP-30 میں پنجاب کی نمائندگی، پنجاب کلین ائیر پروگرام، سُتھرا پنجاب، اے آئی فارسٹ پروٹیکشن فورس اور پنجاب کلائمیٹ آبزرویٹری جیسے اقدامات کا مقصد ماحولیاتی بہتری لانا اور لوگوں کی زندگی کو بہتر بنانا ہے۔
ترک رکن پارلیمان نے پنجاب میں حکومت کی ایک لاکھ 20 ہزار سے زائد گھروں کی تعمیر کو قابل تحسین قرار دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی کام کرنے کی رفتار ترکیہ سے بھی زیادہ تیز ہے۔
ترک رکن پارلیمان کا اظہارِ محبت:
برہان کایاترک نے کہا کہ ترکیہ کے عوام قائد اعظم محمد علی جناح اور محمد نواز شریف کے مداح ہیں اور ان کی قیادت کو ہمیشہ سراہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترکیہ اور پاکستان کے درمیان تعلقات میں کوئی کمی نہیں ہے اور دونوں ممالک کے عوام ایک دوسرے کے دکھ درد میں شریک ہیں۔
اختتام:
اس ملاقات میں دونوں ممالک کے عوام کے درمیان دوستی، تعاون اور یکجہتی کو مزید مستحکم کرنے کے لیے مختلف اقدامات پر غور کیا گیا۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پنجاب اور ترکیہ کے تعلقات کو معیشت، ماحولیات، سرمایہ کاری اور عوامی فلاح کے شعبوں میں حقیقی اور دیرپا تعاون میں تبدیل کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔



