
سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز،آئی ایس پی آر کے ساتھ
1 دسمبر 2025 کو پاکستان اور چین کی پیپلز لبریشن آرمی (PLA) نے مشترکہ فوجی مشق "واریر-IX” کا آغاز کیا۔ یہ مشق دو طرفہ انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں کے سلسلے کا نواں ایڈیشن ہے، جس کا مقصد دونوں ممالک کی فوجوں کے درمیان باہمی تعاون، پیشہ ورانہ مہارتوں میں بہتری اور جدید جنگی حکمت عملیوں کا تبادلہ کرنا ہے۔ یہ فوجی مشق ہر سال دونوں برادر ممالک کے درمیان انعقاد کی جاتی ہے، جو دونوں ملکوں کے دفاعی تعلقات کی گہرائی اور استحکام کو مزید مستحکم کرتی ہے۔
مشق کا مقصد اور اہمیت
"واریر-IX” مشق کا مقصد انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں پر خصوصی توجہ دینا ہے۔ دونوں ممالک کی فوجیں اس مشق میں جدید جنگی حربوں، تکنیکی مہارتوں، اور انسداد دہشت گردی کی جدید ترین حکمت عملیوں کا تبادلہ کریں گی۔ یہ مشق دونوں افواج کے درمیان دفاعی صلاحیتوں میں مزید بہتری، آپریشنل تعاون اور انٹیلی جنس کے تبادلے کی بنیاد فراہم کرتی ہے۔
چین اور پاکستان کے درمیان دفاعی تعاون ایک دیرینہ تعلق ہے جس کی جڑیں باہمی اعتماد اور تزویراتی شراکت داری پر مبنی ہیں۔ دونوں ممالک کی افواج کا مشترکہ مقصد علاقائی امن، استحکام اور سلامتی کو یقینی بنانا ہے، اور "واریر-IX” مشق اس عزم کا اعادہ کرتی ہے۔
افتتاحی تقریب کا انعقاد
پاکستان اور چین کی مشترکہ فوجی مشق "واریر-IX” کی افتتاحی تقریب نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم سینٹر (NCTC) پبی میں منعقد ہوئی، جس میں پاکستان اور چین دونوں کے اعلیٰ فوجی حکام نے شرکت کی۔ اس تقریب میں منگلا کور کمانڈر، میجر جنرل بیان شیاؤمنگ، ڈپٹی چیف آف اسٹاف، ویسٹرن تھیٹر کمانڈ، PLA، اور پاکستان و چین کے دیگر فوجی افسران موجود تھے۔
مشق کا مشن اور اہداف
"واریر-IX” مشق میں شرکت کرنے والے فوجی اہلکار انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں کے حوالے سے جدید ترین مہارتوں اور تکنیکوں کا تبادلہ کریں گے۔ اس میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشنز کی مشقیں، جدید ہتھیاروں کا استعمال، اور جدید تکنیکی حلوں کو عملی طور پر آزمایا جائے گا تاکہ دونوں ممالک کی افواج ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھا سکیں۔
اس مشق کا مقصد نہ صرف دونوں ممالک کی فوجوں کے درمیان دفاعی تعاون کو بڑھانا ہے، بلکہ یہ انٹرنیشنل سیکیورٹی کے چیلنجز، خاص طور پر دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف ایک مضبوط مشترکہ جواب فراہم کرنے کی بھی کوشش ہے۔
پاکستان اور چین کے دفاعی تعلقات
پاکستان اور چین کے درمیان دفاعی تعلقات ہمیشہ سے مضبوط اور قابل اعتماد رہے ہیں، اور دونوں ممالک کی فوجیں ایک دوسرے کے ساتھ مختلف فوجی مشقوں میں حصہ لیتی رہی ہیں۔ "واریر-IX” مشق اس بات کا عکاس ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان فوجی سطح پر اشتراک اور تعاون کا سلسلہ مزید مستحکم ہو رہا ہے۔
چین کی پیپلز لبریشن آرمی (PLA) کے ساتھ پاکستان کے دفاعی تعلقات نہ صرف دونوں ممالک کے باہمی تعلقات کا ایک اہم جزو ہیں، بلکہ یہ خطے میں امن و استحکام کی فضا کو بھی مضبوط بناتے ہیں۔ دونوں ممالک کے مشترکہ مفادات میں دہشت گردی کے خلاف لڑائی، علاقائی سیکیورٹی اور دونوں ممالک کی قومی سلامتی کے تحفظ کو یقینی بنانا شامل ہے۔
مشق کے نتائج اور مستقبل کی توقعات
پاکستان اور چین کی فوجوں کے درمیان "واریر-IX” مشق کا انعقاد نہ صرف دونوں افواج کی آپریشنل صلاحیتوں کو مزید بہتر بنانے کی سمت میں اہم قدم ہے، بلکہ یہ ایک واضح پیغام بھی ہے کہ دونوں ممالک عالمی سیکیورٹی چیلنجز کے خلاف ایک دوسرے کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ یہ مشق دونوں ممالک کے دفاعی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے ساتھ ساتھ عالمی سطح پر دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک اور مؤثر قدم ثابت ہو گی۔
"واریر-IX” مشق کا کامیاب انعقاد دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعلقات کی مزید پختگی کی نشاندہی کرتا ہے، اور اس سے مستقبل میں دیگر مشترکہ مشقوں اور تعاون کی راہیں ہموار ہوں گی۔
اختتامیہ
پاکستان اور چین کی فوجوں کے درمیان "واریر-IX” مشق کا آغاز ایک اہم سنگ میل ہے جو نہ صرف دونوں ممالک کی فوجی طاقت کو مزید مضبوط کرے گا بلکہ خطے کی سلامتی کے حوالے سے بھی ایک نیا راستہ ہموار کرے گا۔ دونوں ممالک کی مشترکہ کوششیں اور تعاون عالمی سطح پر دہشت گردی کے خلاف جنگ اور امن کے قیام کے لیے ایک اہم پیغام ہیں۔



