سیاحتی مقام وادی گرم چشمہ کی سڑکوں کی تعمیر و مرمت پر کام شروع، وفاقی محکمہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی کا اہم اقدام
یہ سڑک دریائے لٹکوہ کے کنارے سنگلاح پہاڑوں کی بیچ میں سے گزررہی ہے
چترال پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی):سیاحتی مقام وادی گرم چشمہ کی سڑکوں کی تعمیر و مرمت پر کام شروع ہوا ہے جس کی تکمیل سے اگر ایک طرف اس سڑک پر حادثات کی شرح میں کمی آئے گی تو دوسری جانب اس خوبصورت وادی میں سیاحت بھی فروغ پائے گی۔
پچاس ہزار سے زیادہ آبادی پر مشتمل وادی گرم چشمہ کی سڑک پر توسیع اور مرمت کا کام شروع ہوا ہے۔ یہ سڑک دریائے لٹکوہ کے کنارے سنگلاح پہاڑوں کی بیچ میں سے گزررہی ہے. جو ہر سال سیلاب، برفانی تودے لینڈ سلایڈنگ کی وجہ سے ہر قسم کے ٹریفک کیلئے بند رہتا تھا۔ اب یہ سڑک صوبائی محکمہ مواصلات یعنی کمیونیکیشن اینڈ ورکس سے وفاقی محکمہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی کو حوالہ ہوا ہے۔اسسٹنٹ ڈائریکٹر این ایچ اے عامر زیب جو اس سڑک پر جاری کام کی نگرانی خود کررہے ہیں ان کے مطابق فی الحال اس سڑک کی چوڑائی 18 فٹ ہے مگر یہ جب یہ سڑک پراجیکٹ کے حوالہ ہوگا تو تارکولی سڑک کی کشادگی 21 فٹ ہوگی جبکہ اسکے دونوں جانب چھ چھ فٹ شولڈر ہوں گے۔اسسٹنٹ ڈائریکٹر عامر زیب کا کہنا ہے کہ این ایچ اے کے Maintenance سیکشن کے پاس لواری ٹاپ سے چترال اور چترال سے درہ پاس تک سڑک کی مرمت پر کام ہورہا ہے۔اس سڑک کی مرمت اور حفاظتی دیواروں کی تعمیر پر علاقے کے لوگ بھی نہایت خوش ہیں چترال میں حراب سڑکوں کی وجہ سے اکثر جان لیوا حادثات پیش آتے ہیں اب ان سڑکوں کی کشادگی، مرمت اور تعمیر سے اگر ایک طرف حادثات کا شرح کم ہوگر لوگوں کو سہولت میسر ہوں گی تو دوسری جانب اس سے اس خوبصورت وادی میں سیاحت بھی فروغ پائے گی۔ان سڑکوں کی تعمیر و مرمت کیلئے فنڈ فراہم کرنے پر لوگوں نے ایم پی اے مولانا ہدایت الرحمان اور وفاقی وزیر مواصلات مفتی اسعد محمود کا بھی شکریہ ادا کیا۔