معیاری اور سستی ادویات کی دستیابی حکومت کی اولین ذمہ داری ہے، فارماسوٹیکل کمپنیاں قومی معیشت میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں، صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر اختر ملک
صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر اختر ملک نے کہا کہ مارکیٹوں اور سرکاری ہسپتالوں میں انسولین اور دیگر جان بچانے والی ادویات کا وافر سٹاک میں موجود ہے۔کہیں کوئی قلت نہیں ہے
لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی):صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر اختر ملک نے کہا کہ مارکیٹوں اور سرکاری ہسپتالوں میں انسولین اور دیگر جان بچانے والی ادویات کا وافر سٹاک میں موجود ہے۔کہیں کوئی قلت نہیں ہے۔عوام اس سلسلہ میں پھیلائی جانیوالی جھوٹی خبروں پر کان نہ دھریں۔معیاری اور سستی ادویات کی دستیابی حکومت کی اولین ذمہ داری ہے۔محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر میں سیکرٹری صحت ڈاکٹر ارشاد احمد کے ہمراہ انسولین کے دستیاب سٹاک کا جائزہ لینے کے سلسلہ اعلی سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ڈاکٹر اختر ملک نے کہا کہ فارماسوٹیکل کمپنیاں قومی معیشت میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔مقامی سطح پر خام مال تیارکیا جائے تاکہ سستی اور معیاری ادویات تیار کی جاسکیں۔صوبائی وزیر صحت نے مارکیٹوں اور ہسپتالوں میں انسولین کے وافر سٹاک کی دستیابی پر مکمل اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ڈرگز کنٹرول ونگ کو ہدایت کی کہ مارکیٹوں میں ادویات کی ناجائز منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کی روک تھام کے لئے سرویلنس تیز کریں۔ڈاکٹر اختر ملک نے کہا کہ فارماسوٹیکل کمپنیاں اور ڈرگز کنٹرول ونگ انسولین کی سپلائی چین اور ٹریکنگ کے لئے مشترکہ میکنزم وضع کریں۔ڈاکٹر اختر ملک نے کہا کہ ہماری حکومت مقامی سطح پر فارما سوٹیکل کے فروغ کے لئے مکمل سپورٹ فراہم کررہی ہے۔اجلاس میں ڈی جی ڈرگز کنٹرول محمد سہیل، ایڈیشنل سیکرٹری ڈرگز کنٹرول ڈاکٹر قلندر خان، چیف ڈرگ کنٹرولر اظہر جمال سلیمی، صوبائی ڈریپ کے ڈپٹی ڈائریکٹر شیخ رشید اور مختلف فارما سوٹیکل کمپنیوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔بعدازاں صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر اختر ملک نے اتائیت کی روک تھام (anti-quackery) کی سرگرمیوں سے متعلق اہم اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں ڈپٹی ڈائریکٹر (anti-quackery) پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن بریگیڈیئر ریٹائرڈ خالد رزاق نے تفصیلی بریفنگ دی۔
صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر اختر ملک نے کہا کہ Quacks
ہمارے ملک میں بیماریاں پھیلانے کا موجب ہیں۔انہوں نے کہا کہ اتائیت کی روک تھام ہماری اولین ترجیح ہونی چاہیے۔ہیپاٹائیٹس اور ایڈز کے پھیلاؤ میں اتائی اصل مجرم ہیں۔ڈاکٹر اختر ملک نے ہدایت کی کہ اتائیت کی روک تھام کے لئے ہر ضلع میں فوکل پرسن تعینات کیا جائے اور اتائیت کے خلاف سرگرمیاں PHC کے ڈیش بورڈ پر باقاعدگی سے اپلوڈ کی جائیں۔انہوں نے کہا کہ
تمام سی ای اوز ہیلتھ پی ایچ سی کے ساتھ ملکر دو دفعہ اتائیت کے خلاف باقاعدہ اجلاس کیا کریں۔اس موقع پر سیکرٹری صحت ڈاکٹر ارشاد احمد نے کہا کہ
آئندہ سی او کانفرنس میں anti quackery سرگرمیوں کو سی ای او کی کارکردگی کا حصہ بنایا جائے گا۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ 2015 سے 2022 تک صوبہ بھر میں اتائیت کے خلاف 148000 وزٹ کئے گئے۔41907 اتائی آؤٹ لیٹس کو سیل کیا گیا جبکہ 2022 میں 6239 آؤٹ لیٹس سیل کئے گئے۔اجلاس میں تمام سی ای اوز ہیلتھ نے بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی