مشرق وسطیٰ

پنجاب یونیورسٹی نے مستحق طلباء کو بطور پرائیوٹ امیدوار اعلی تعلیم حاصل کرنے کی اجازت دے دی

وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اصغر زیدی کی زیر صدارت پنجاب یونیورسٹی اکیڈمک کونسل کا اجلاس منعقد کیا گیا

لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی):وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اصغر زیدی کی زیر صدارت پنجاب یونیورسٹی اکیڈمک کونسل کا اجلاس منعقد کیا گیا جس میں ڈاکٹر اصغر زیدی کی سربراہی میں مستحق امیدواروں کو ایسوسی ایٹ ڈگری اور ماسٹرز پروگرامز میں پرائیویٹ طلباء کی حیثیت سے اعلیٰ تعلیم جاری رکھنے کی اجازت دینے کی سفارش کی منظوری دے دی گئی۔قبل ازیں متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے اور خاندان کی کفالت کے لیے ملازمت کرنے والے افراد انڈرگریجویٹ پالیسی کے تحت مسائل کا شکار تھے اور ان کے مسائل کے پیش نظر وائس چانسلر نے معاملے کا نوٹس لیا۔ اجلاس میں ہوئے اہم فیصلوں کے مطابق رواں سال پرائیوٹ امیدوار ایسوسی ایٹ ڈگری اور ماسٹرز میں داخلہ لے سکیں گے جبکہ آئندہ سال سے ایسوسی ایٹ ڈگری کے بعد بی ایس پانچویں سمسٹر کا نام بھی تبدیل کر دیا جائے گا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پنجاب یونیورسٹی آئندہ سال سے چودہ سالہ تعلیم کے بعد آن کیمپس ماسٹرز پروگرام میں داخلہ دے گی۔اپنے خطاب میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اصغر زیدی نے کہا کہ اجلا س میں ہوئے فیصلوں سے ہزاروں پرائیوٹ امیدوار مستفید ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ پرائیوٹ امیدواروں کی بھاری اکثریت غریب اور نوکری کرنے والے طلباء پر مشتمل ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیصلے سے مڈل کلاس و غریب طالبعلم کو گریجوایٹ اور ماسٹرز کی سطح پر اپنی تعلیم جاری رکھنے کا موقع ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ مڈل کلاس طلباء کو انڈرگریجوایٹ پالیسی کے تحت اعلی تعلیم کے حصول کے دروازے بند ہونے پر شدید پریشانی کا سامنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی انتظامیہ تعلیمی معیار پر سمجھوتہ نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ الحاق کالجز میں نئی انڈر گریجوایٹ پالیسی اور سمسٹر سسٹم کو اپنانے کی مطلوبہ صلاحیت کی کمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ الحاق کالجز میں اساتذہ اور طلباء کو سمسٹر سسٹم نافذ کرنے میں بھی شدید پریشانی کا سامنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کو طلباء و طالبات کے خدشات سے آگاہ کیا ہے۔ اور ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے بھی انڈر گریجوایٹ پالیسی کا از سر نو جائزہ لینا شروع کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی جیسی بڑی یونیورسٹی کو بھی شدید مالی مشکلات کا سامنا ہے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی کو مالی بحران سے نکالنے کے لئے اقدامات کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ذرائع آمدن نہ بڑھائے تو طلباء کو سبسڈی اور مستحق طلباء کی فیس معافی میں مشکلات پیش آئیں گی۔انہوں نے کہا کہ طلباء و طالبات کی فیس معافی کے لئے خصوصی کمیٹی تشکیل دیں گے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی کے ہاسٹلز میں میرٹ پر آنے والے طلباء و طالبات کو بہترین سہولیات فراہم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی کے ہاسٹلز کے نظام میں مثبت اصلاحات لائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہاسٹلز کو غیر طلباء عناصر سے ہر صورت پاک کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ طلباء و طالبات سے ہاسٹلز کے واجبات اب متعلقہ شعبہ وصول کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ اکیڈیمک کونسل کو قواعد و ضوابط کے مطابق چلائیں گے۔ اس موقع پر وائس چانسلر نے متعدد ایجنڈا آئٹمز متعلقہ فورمز کے ذریعے نہ آنے پر واپس بھجوا دئیے۔ اجلاس میں تاخیر کا شکار متعدد تعلیمی پروگرامز کی منظوری دینے کے علاوہ مختلف تعلیمی پروگرامز کے نصاب میں جدید تقاضوں کے مطابق تبدیلیوں کی منظوری بھی د ی گئی۔اکیڈیمک کونسل میں اساتذہ نے آزادانہ رائے کا بھرپور موقع دینے پر وائس چانسلر کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے پنجاب یونیورسٹی، اساتذہ، ملازمین اور طلباء و طالبات کے مفاد میں فیصلے کرنے پر وائس چانسلر کوخراج تحسین بھی پیش کیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ایم فل اور پی ایچ ڈی کرنے والے ٹیچنگ سٹاف کی طرح ملازمین کو بھی یکساں سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ اجلاس میں چیئرمین شعبہ تاریخ پروفیسر ڈاکٹر محبوب حسین کو پاکستان سٹڈی سنٹر میں بطور ماہر ممبربورڈ آف گورنرز نامزد کیا گیا۔ اجلاس میں پروفیسر ڈاکٹر عنبرین جاوید کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button