
(سید عاطف ندیم-پاکستان): وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان دہشت گردی کیخلاف فرنٹ لائن سٹیٹ ہے۔ پاکستان ایک ذمہ دار ریاست ہونے کے ناطے غیر جانبدارانہ عالمی تحقیقات کیلئے تیار ہے؛ لیکن دھمکیاں ناقابل قبول ہیں۔ بھارت نے پہلگام واقعے کے بعد بے بنیاد اور بلا ثبوت الزامات لگائے۔ پاکستان نے دہشت گردی کو ہمیشہ اور ہر شکل میں مسترد کیا ہے اور اس کی مذمت کی ہے۔
ان کا کہنا تھا "کہ کسی کو غلط فہمی کا شکار نہیں ہونا چاہئے، بھارت نے پانی روکنے کی کوشش کی تو پوری طاقت سے جواب دیا جائے گا، وطن عزیز کے ایک ایک انچ کا دفاع کریں گے اور کسی بھی مس ایڈونچر کو منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔”
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتے کی صبح ابیٹ آباد میں پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں کیڈٹس کی پاسنگ آوٹ کی تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ دنیا میں دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک پاکستان ہے۔ ہمارے 90 ہزار شہری دہشت گردی میں اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ پاکستان کی معیشت نے اربوں ڈالر کا نقصان اٹھایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پاکستان کا پانی روکا گیا تو پوری قوت سے جواب دیں گے، کسی کو بھی غلط فہمی میں نہیں رہنا چاہیے، پاکستان کی مسلح افواج ہر قسم کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے غیر مستقل رکن کی حیثیت سے دنیا بھر میں امن و سلامتی کا خواہاں ہے اور اس کیلئے اپنی کاوشیں جاری رکھے گا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ 25 کروڑ پاکستانی عوام متحد اور اپنی مسلح افواج کے ساتھ کھرے ہیں، پاکستان نے دہشت گردی کو ہمیشہ اور ہر شکل میں مسترد کیا ہے، اور اس کی مذمت کی ہے، پاکستان دنیا میں دہشت گردی سے متاثرہ سب سے بڑا متاثرہ ملک ہے، امن ہماری خواہش ہے، اسے کمزوری نہ سمجھا جائے۔ افغانستان ہمارا پڑوسی اور برادر اسلامی ملک ہے، ہماری خواہش ہے کہ ان کے ساتھ پر امن بقائے باہمی کی بنیاد پر تعلقات ہوں لیکن بدقسمتی سے افغانستان کی سر زمین سے پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیاں ہو رہی ہیں۔
حال ہی میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کابل کا دورہ کیا اور باور کروایا کہ پاکستان افغانستان کے ساتھ اچھے اور پر امن تعلقات چاہتا ہے تاہم افغان سرزمین سے پاکستان میں حملے برداشت نہیں کئے جا سکتے۔ شہباز شریف نے کہا کہ قائداعظم محمد علی جناح نے فرمایا تھا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے۔ یہ عالمی تنازع کئی دہائیوں سے حل ہونے کا منتظر ہے، کشمیریوں نے لاکھوں جانوں نچھاور کی ہیں تاکہ وہ آزاد فضا میں سانس لے سکیں، عالمی برادری مسئلہ کشمیر کے حل میں ناکام دکھائی دیتی ہے۔
انہوں نے پاس آوٹ ہونے والے کیڈٹس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آج آپ دنیا کی بہترین افواج میں سے ایک کا حصہ بن رہے ہیں، جس کا نظم و ضبط دنیا میں اپنی مثال آپ ہے۔ مسلح افواج بانی پاکستان کے رہنما اصولوں کے مطابق کام کرتی ہے۔ وزیرا عظم نے کہا کہ معاشی میدان میں بحالی کے بعد پاکستان اب بھرپور چیلنجز کے باوجود آگے بڑھنے کی راہ پر گامزن ہے، ہم کان کنی، معدنیات، دفاعی پیداوار اور کئی شعبوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری حاصل کر رہے ہیں۔