
پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا میں حکومت کی مفت آٹا سکیم کے تحت لگائے گئے کیمپ میں بھگڈر سے ایک شخص ہلاک جبکہ آٹھ زخمی ہو گئے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ’یہ واقعہ جمعرات کو ضلع چارسدہ میں پیش آیا۔‘
چارسدہ پولیس کے سربراہ محمد عارف نے بتایا کہ ’بھگدڑ کے دوران نو افراد کچلے گئے جنہیں ہسپتال منتقل کیا گیا، ان میں سے ایک مردہ حالت میں تھا۔‘
محمد عارف کے مطابق ’یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب سینکڑوں لوگ مقامی مارکیٹ میں آٹے کے حصول کے لیے جمع ہوئے تھے۔‘
واضح رہے کہ پاکستان میں شدید معاشی عدم استحکام کے باعث اشیائے خورونوش کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں اور حکومت بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے نیا بیل آؤٹ پیکج حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
حال ہی پاکستان کی حکومت نے غریب گھرانوں کے لیے ’مفٹ آٹا سکیم‘ شروع کی ہے جس کے تحت ملک کے کم آمدن والے لاکھوں افراد کو رجسٹرڈ کیا گیا ہے۔