پاکستاناہم خبریں

وزیراعظم شہباز شریف کا پاک بحریہ ڈاکیارڈ کا دورہ، آپریشن "بُنْيَانٌ مَّرْصُوْص” میں نیول کردار کو زبردست خراج تحسین

قوم کو اپنی بحریہ پر فخر ہے، جو ہر خطرے کے مقابلے کے لیے تیار اور مکمل صلاحیت کی حامل ہے

(سید عاطف ندیم-پاکستان): وزیراعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان جناب محمد شہباز شریف نے آج کراچی میں پاک بحریہ کے ڈاکیارڈ کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے حالیہ آپریشن "بُنْيَانٌ مَّرْصُوْص” میں پاک بحریہ کے نمایاں اور فیصلہ کن کردار کو خراج تحسین پیش کیا۔ اس موقع پر وزیراعظم کا استقبال چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل نوید اشرف نے کیا۔

دورے کے دوران چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر اور چیف آف دی ائیر اسٹاف ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو بھی موجود تھے، جس سے تینوں افواج کے مابین مکمل ہم آہنگی اور قومی دفاع کے لیے مشترکہ عزم کا اظہار ہوا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے Type-054A کلاس ڈسٹرائر پی این ایس تیمور پر سوار ہو کر پاک بحریہ کی آپریشنل صلاحیتوں کا جائزہ لیا۔ انہیں کمانڈر پاکستان فلیٹ نے پاک بحریہ کی اسٹریٹجک تیاری، حالیہ آپریشنز میں شراکت اور مختلف مشنز میں حاصل ہونے والی کامیابیوں پر تفصیلی بریفنگ دی۔

وزیراعظم نے پاک بحریہ کے افسران اور سیلرز سے ملاقات کے دوران ان کی پیشہ ورانہ مہارت، جنگی تیاری اور قومی دفاع کے لیے غیر متزلزل عزم کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ قوم کو اپنی بحریہ پر فخر ہے، جو ہر خطرے کے مقابلے کے لیے تیار اور مکمل صلاحیت کی حامل ہے۔
وزیراعظم نے پاک بحریہ کی تاریخی خدمات کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ نیوی نے ہمیشہ وطن کے دفاع میں صفِ اول کا کردار ادا کیا ہے، اور وہ آج بھی ماضی کے شاندار آپریشن "دوارکا” جیسی کارروائیاں انجام دینے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے، جب بھی اور جہاں بھی ضرورت پیش آئے۔

دورے میں وزیراعظم کے ہمراہ اہم وفاقی وزراء بھی موجود تھے، جن میں وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال چوہدری، وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ، اور وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی شامل تھے۔
وزیراعظم نے اس موقع پر حکومت کی جانب سے مسلح افواج کو ہر ممکن تعاون فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی اور ملک کی بحری سرحدوں کے تحفظ کے لیے پاک بحریہ کی خدمات کو قوم کے لیے باعثِ افتخار قرار دیا۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button