مشرق وسطیٰ

یونیورسٹیاں بہتر معاشی پلان بنا کر اپنی مالی حالت مضبوط بنائیں۔ منصور قادر

یونیورسٹی میں کم از کم تین سال تک پڑھانے والے کو ہی فارن لیو اورڈیپوٹیشن کی اجازت دی جائے گی۔ یونیورسٹیوں میں غیر ضروری ڈیپارٹمنٹس نہ کھولے جائیں۔ بورڈ آف سٹڈیزمیں انڈسٹری کا نمائندہ بھی شامل کریں۔

لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی): نگران صوبائی وزیر تعلیم منصور قادر کی زیر صدارت یونیورسٹی آف میانوالی کا سنڈیکیٹ اجلاس آج یہاں ایس اینڈ جی اے ڈی کے کمیٹی روم میں منعقد ہوا۔اجلاس میں یونیورسٹی آف میانوالی کا سالانہ بجٹ منظور کر لیا گیا۔ اس موقع پرصوبائی وزیر نے کہا کہ معاشی بحران کے باعث آئندہ سالوں میں یونیورسٹیوں کی فنڈنگ میں اضافہ مشکل ہے۔یونیورسٹیاں تین یا پانچ سالہ معاشی پلان ترتیب دے کر اپنی مالی حالت بہتر بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹیوں میں غیر ضروری طور پر نئے ڈیپارٹمنٹس نہ کھولے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹییز میں صرف سسٹینل ایبل ڈیپارٹمنٹس ہی کھولے جائیں۔ انہوں نے کہاکہ یونیورسٹی میں کم از کم تین سال تک پڑھانے والوں کو ہی فارن لیو یا ڈیپوٹیشن کی اجازت دی جائے۔بورڈ آف سٹڈیز کے ممبران میں انڈسٹری کا بھی نمائندہ شامل کیا جائے۔صوبائی وزیر نے کہا کہ یونیوسٹی آف میانوالی کا اگلا سنڈیکٹ اجلاس جلد طلب کیا جائے۔
یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر اسلام اللہ خان نے اس موقع پر بتایا کہ یونیورسٹی آف میانوالی میں طلبہ کی تعداد بڑھنا شروع ہو گئی ہے۔ریسرچ میں یونیورسٹی آف میانوالی کی ریٹنگ بہت بہتر ہے۔انہوں نے کہا کہ اکیڈمک کونسل کی سفارشات پر عمل درآمد کے لیے کمیٹی قائم کر دی گئی ہے۔ اجلاس میں یونیورسٹی آف میانوالی کے وائس چانسلر کے علاوہ رجسٹرار اور ایچ ای سی، محکمہ فنانس اور محکمہ قانون کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button