
وزیر مواصلات اسعد محمود کی ہدایات پر سڑک سے پہاڑی تودے کا ملبہ اٹھانے کا کام تیزی سے مکمل کیا گیا ۔ ترجمان این ایچ اے
تفصیلات کے مطابق بلوچستان اور خیبر پختونخوا سے ملحقہ علاقہ داناسرکے مقام پر حالیہ شدید بارشوں سے ہونے والی لینڈسلائیڈنگ کے باعث اہم شاہراہ شدید متاثر ہوئی اور تمام تر ٹریفک کی آمدورفت معطل ہوگئی
اسلام آباد پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی): نیشنل ہائی وے اتھارٹی کاشاندار کارنامہ، لینڈ سلائیڈنگ سے بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے دشوار گزار راستوں کو ہنگامی بنیادوں پر دن رات کی محنت و مشقت سے 12 گھنٹے کے اندر ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا۔تفصیلات کے مطابق بلوچستان اور خیبر پختونخوا سے ملحقہ علاقہ داناسرکے مقام پر حالیہ شدید بارشوں سے ہونے والی لینڈسلائیڈنگ کے باعث اہم شاہراہ شدید متاثر ہوئی اور تمام تر ٹریفک کی آمدورفت معطل ہوگئی جس پروفاقی وزیرمواصلات و پوسٹل سروسز اسعد محمود نے این ایچ اے کے متعلقہ حکام کو فوری ہدایات جاری کیں کہ متاثرہ روڈ کو ہنگامی بنیادوں پر ٹریفک کیلئے بحال کیا جائے چنانچہ وفاقی سیکرٹری مواصلات و چیئرمین نیشنل ہائی وے اتھارٹی کیپٹن (ر) محمد خرم آغا نے این ایچ اے کے فیلڈ سٹاف کو فوری طور پر متحرک کیا،جس کی نگرانی این ایچ اے کے ممبر ویسٹ زون شاہد احسان اللہ نے کی اور ہمہ وقت تازہ ترین صورت حال سے آگاہ کرنے کیلئے وفاقی وزیر مواصلات اور وفاقی سیکرٹری کے ساتھ رابطہ میں رہے۔بحالی کے ان کاموں میں این ایچ اے کے جنرل منیجر بلوچستان نارتھ آغا عنایت،ڈائریکٹر راحیل احمد اور ڈپٹی ڈائریکٹر مینٹی نینس ژوب یونٹ بھی انتہائی جانفشانی سے خدمات انجام دیتے رہے۔چنانچہ دانا سر جیسے دشوار گزار اور دورافتادہ علاقہ کی متاثرہ قومی شاہراہ کو صرف 12 گھنٹے کے اندرچھوٹی ٹریفک کیلئے اور 24گھنٹے کے اندر تمام ٹریفک کی آمدورفت کو بحال کردیا گیا۔پہاڑی تودے ہٹانے کا یہ کام انتہائی مشکل تھا جس کی وجہ سے شاہراہ کی بحالی میں کئی دن لگ سکتے تھے تاہم این ایچ اے انجنیئرز و دیگر متعلقہ عملہ نے رمضان المبارک کے روزے رکھتے ہوئے اس کام کو پایہ تکمیل تک پہنچایا۔وفاقی وزیر مواصلات اسعد محمود نے انتہائی مسرت کا اظہار کرتے ہوئے سیکرٹری مواصلات اور این ایچ اے کے متعلقہ افسران و عملہ کی ان کاوشوں کو بے حد سراہا ہے۔