
شفافیت، احتساب اور کارکردگی کے ساتھ صوبہ میں ڈیجیٹل گورننس کا اجراء
اچھی صحت،خاندانی منصوبہ بندی کی خدمات کی کوریج، مانع حمل کی شرح میں بہتری میں لوگوں کی فلاح و بہبود میں نمایاں کردار کی ادائیگی
لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی):محکمہ بہبود آبادی پنجاب کی ڈائریکٹر جنرل ثمن رائے نے کہا ہے کہ پاپولیشن ویلفئیر ڈیپارٹمنٹ کو دیگر محکموں کیلئے رول ماڈل بنانے اور دیگر صوبوں کو اس کی مثالی تقلیدکیلئے تیز رفتار انقلابی اقدامات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔اس سلسلہ میں محکمہ بہبود آبادی کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لئے پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کی معاونت سے تمام فراہم کردہ خدمات کے ڈیٹا کو ڈیجیٹلائز کر کے ڈیش بورڈ کے مربوط نظام سے منسلک کر دیا گیا ہے تاکہ دستی نظام کو بہتر بنا کر ورک فلو میں تبدیلی لا کر مستقبل کیلئے بہتراقدامات کا مظاہرہ کیا جا سکے۔شفافیت، احتساب اور کارکردگی کے ان اقدامات سے صوبے میں ڈیجیٹل گورننس کے ایک نئے دور کا آغازہو گیا ہے۔ حکومت پنجاب اور پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کی سربراہی میں اس اقدام کا مقصد عمل کو ہموار کرنا، شفافیت کو بڑھاکر محکمے میں خدمات کی فراہمی میں کارکردگی کو بہتر بنانا ہے۔پی آئی ٹی بی کی معاونت سے تیار کردہ پروجیکٹ محکمہ بہبود آبادی کو درپیش دیردینہ چیلنجز جیسے کہ دستی عمل، جوابدہی کی کمی اور خاندانی منصوبہ بندی کی خدمات تک محدود رسائی میں معاون ثابت ہو گا۔ ا پروجیکٹ کے اہم اجزاء میں سے ایک انٹرپرائز ریسورس پلاننگ حل کا نفاذ ہے جو پاپولیشن ویلفئیر ڈیپارٹمنٹ کی خاص ضروریات کے مطابق بنایا گیا ہے۔ یہ جامع نظام عمل کو خودکاربنانے، ریکارڈز کو ڈیجیٹائز کرنے، ہیڈ کوارٹر اور فیلڈ دونوں سطحوں پر آپریشنز میں مدد گار ثابت ہو گا۔مزیدیہ کہ اس منصوبے میں کئی اختراعی خصوصیات شامل ہیں جن کا مقصد عوامی مشغولیت اور خاندانی منصوبہ بندی کی خدمات تک رسائی کو بہتر بنانا ہے۔ ان میں ایک پبلک کنسلٹیشن سروس شامل ہے جو افراد کو ایک مخصوص موبائل ایپلیکیشن کے ذریعے گمنام طور پر فیملی پلاننگ کنسلٹنٹس سے مشورہ لینے کی اجازت ہو گی اور اطمینان کا اندازہ لگانے اور سروس کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے کلائنٹ فیڈ بیک میکانزم،سروس ڈیلیوری کو بڑھانے کے علاوہ، پروجیکٹ انتظامی عمل کو مضبوط بنانے پر توجہ، مالیاتی انتظام، فائل مینجمنٹ، اور حاضری کی نگرانی کو ڈیجیٹائز کرنے پر مرکوز کرے گا۔ان تمام عمل سے محکمے کی کارکردگی، جوابدہی، اور فیصلہ سازی کو بہتر بنادیا گیا ہے۔ ڈائریکٹر جنرل ثمن رائے نے کہا کہ اس پراجیکٹ کو صوبائی ترقی کی حکمت عملی کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے، جس میں انسانی سرمائے اور پائیدار ترقیاتی کے اہداف کے حصول پر زور دیا گیا ہے۔ اچھی صحت،خاندانی منصوبہ بندی کی خدمات کی کوریج پر اثرات اور مانع حمل کی شرح میں بہتری کے ذریعے پنجاب کے لوگوں کی فلاح و بہبود میں نمایاں کردار ادا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شفافیت، احتساب اور کارکردگی کے اقدامات صوبے میں ڈیجیٹل گورننس کے ایک نئے دور کا آغازہو گیا ہے۔اس منصوبے کے کامیاب نفاذ سے پاپولیشن ویلفیئر ڈپارٹمنٹ کو جدید، موثر عوامی خدمات کی فراہمی کے ماڈل میں تبدیل کرنے کے خواب کی تعبیر ممکن ہو گئی ہے۔