
پنجاب ایگریکلچر اینڈ میٹ کمپنی (پیمکو) لاہور کی کارکردگی میں بہتری لانے کے لئے اقدامات کرنے ہوں گے، صوبائی نگران وزیر لائیو سٹاک ابراہیم مراد
صوبائی نگران وزیر ابراہیم مراد نے بتایا کہ پنجاب ایگریکلچر اینڈ میٹ کمپنی کے یونٹ پر مٹن والے جانور 165 روپے جبکہ بیف والے جانور مخض 1000 روپے کے عوض پراسیس کئے جاتے ہیں
لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی):صوبائی نگران وزیر لائیو سٹاک ابراہیم مراد نے پنجاب ایگریکلچر اینڈ میٹ کمپنی (پیمکو) لاہور کا دورہ کیا اور اس موقع ہر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پیمکو لاہور کو اس کی صلاحیتوں کے بلکل مترادف چلایا جا رہا ہے. یہاں کی موجودہ انتظامیہ کے پاس ادارے کے بہتر مستقبل کے لئے کوئی پلاننگ یا ویژن موجود نہیں. ابراہیم مراد کا کہنا تھا کہ پنجاب ایگریکلچر اینڈ میٹ کمپنی کے پاس جو وسائل موجود ہیں ان کے مقابلے میں یہاں ہونے والا کام کچھ بھی نہیں۔ اس ادارے کی کارکردگی میں بہتری لانے کے لئے اقدامات کرنے ہوں گے۔ پیمکو کی مجموعی استعداد کے حوالے بات کرتے ہوئے صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ پیمکو میں ایک شفٹ کے دوران 6 ہزار مٹن جانور، 5 سو بیف جانور پراسیس کئے جا سکتے ہیں. انہوں نے بتایا کہ سال 2021-2022 میں پیمکو کی آمدن 238 ملین روپے رہی جو اس کی کُل استعداد کے مقابلے میں بہت کم ہے. ابراہیم مراد کا یہ بھی کہنا تھا کہ پیمکو عام عوام کی سہولت اور آسانی کے لیے انتہائی معقول فیس لے کر کام کرتا ہے. صوبائی نگران وزیر ابراہیم مراد نے بتایا کہ پنجاب ایگریکلچر اینڈ میٹ کمپنی کے یونٹ پر مٹن والے جانور 165 روپے جبکہ بیف والے جانور مخض 1000 روپے کے عوض پراسیس کئے جاتے ہیں. یہ سہولت کوئی بھی شہری با آسانی حاصل کر سکتا ہے۔ وزیر لائیو سٹاک پنجاب ابراہیم مراد کا مزید کہنا تھا کہ گوشت کی برآمدات بڑھانے کے لئے انتہائی اہم اقدامات کرنے کی ضرورت ہے. گوشت کی برآمدات کے عوض ملکی معیشت میں ملین ڈالرز کا اضافہ کیا جا سکتا ہے. دنیا بھر میں حلال فوڈ انڈسٹری قریب 2 ہزار ارب ڈالرز کی مارکیٹ ہے.