مشرق وسطیٰ

کرونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن، دنیا بھر میں مسلمان رمضان کیسے منا رہے ہیں؟

[ad_1]

A Muslim devotee attends a prayer on the first day of the holy month of Ramadan during a government-imposed nationwide lockdown in Kathmanduتصویر کے کاپی رائٹ
AFP

Image caption

ایک مسلمان نیپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو میں نماز ادا کرتے ہوئے ملک بھر میں لاک ڈاؤن ہے

Presentational white space

دنیا بھر میں کروڑوں مسلمان رواں برس رمضان کو مختلف انداز میں منا رہے ہیں کیونکہ کورونا وائرس کی وبا سے نمنٹنے کے لیے مختلف ممالک نے کچھ پابندیاں عائد کر رکھی ہیں جن میں مسجدوں کو بند کیا گیا ہے اور اجتماعات پر پابندی عائد ہے۔

یہ سب اس وقت ہو رہا ہے جب دنیا کی ایک اعشاریہ آٹھ بلین مسلمان آبادی طوع سحر سے غروب آفتاب تک کھانے، پینے، سگرٹ اور سیکس سے پرہیز کر رہی ہے۔

عام طور پر رمضان میں خاندان اور دوست احباب مل کر روزہ افطار کرتے ہیں اور نماز ادا کرتے ہیں۔

لیکن اس برس لوگوں کو یہ مقدس مہینہ گھر میں رہ کر گزارنا ہو گا۔

یہ اسلامی کیلینڈر کا نواں مہینہ ہے اس کی شروعات زیادہ تر ممالک میں جمعے کو ہوئیں۔

دنیا کے مختلف ممالک خاص طور پر جہاں کورونا کی وبا سے بہت ہلاکتیں ہوئیں ہیں وہاں اس بار خوشیوں اور تقاریب کو منانے کے بجائے اداسی کی فضا ہے۔

یروشلم میں مسجدِ اقصیٰ کو مارچ کے وسط میں بند کر دیا گیا تھا اور یہ رمضان میں بھی نہیں کھولی جائے گی۔

حتیٰ مسلمانوں مکّہ کی مسجد الحرام میں بھی کرفیو کے باعث عام افراد اور زائرین کی آمد ممکن نہیں۔

سعودی عرب میں بھی کورونا وائرس کے کیسز سامنے آئے ہیں۔

The Kaaba in Mecca's Great Mosque stands largely emptyتصویر کے کاپی رائٹ
AFP

Image caption

مکّہ کی مسجد الحرام کا منظر جہاں عام طور پر رمضان میں نمازیوں کی غیر معمولی تعداد ہوتی ہے کرفیو کی وجہ سے اس کا بڑا حصہ خالی ہے

An imam arrives to make the call to pray in New Yorkتصویر کے کاپی رائٹ
Reuters

Image caption

نیویارک جہاں ایک موذن ظہر کی نماز کے لیے اذان دے رہا ہے لیکن پابندی کی وجہ سے مسجد میں نماز کے لیے کوئی نمازی نہیں آ پائے گا

Customers wait to buy food in Lahore, Pakistanتصویر کے کاپی رائٹ
AFP

Image caption

لاہور میں لوگ افطاری کا سامان لینے کے لیے سماجی دوری کا ضابطہ اپنائے ہوئے ہیں

A man breaks his fast outside the empty Jama Masjid in Delhiتصویر کے کاپی رائٹ
Reuters

Image caption

دہلی کی جامعہ مسجد کے باہر ایک شخص روزہ افطار کرتے ہوئے۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے مسجد بند ہے

A Muslim woman wearing a face mask and rubber gloves praysتصویر کے کاپی رائٹ
Reuters

Image caption

یروشلم میں ایک مسلمان خاتون دعا کرتے ہوئے

An imam in Indonesia broadcasts a recitation of the Koranتصویر کے کاپی رائٹ
Reuters

Image caption

انڈونیشیا جو دنیا میں آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑا اسلامی ملک ہے۔ حکومت نے وہاں سفری پابندی عائد کر رکھی ہیں

Street vendors sell food in Niger's capital Niameyتصویر کے کاپی رائٹ
AFP

Image caption

نائجر کے دارالحکومت نیامی میں کورنا وائرس کی وجہ سے عائد پابندیوں جن میں باجماعت نماز پر بھی پابندی ہے ۔ وہاں کے مکینوں نے اس کے خلاف احتجاج کیا لیکن اب وہاں پر خاموشی کا راج ہے

Women look from the windows of their house in the town of Toukh, Egyptتصویر کے کاپی رائٹ
Reuters

Image caption

یہ مصر کے قصبے توخ کے ایک گھر کا منظر ہے جسے رمضان کی آمد پر سجایا گیا ہے۔ ملک میں رات کے وقت کا کرفیو نافذ ہے۔

تمام تصاویر کے جملہ حقوق محفوظ ہیں۔

[ad_2]
Source link

International Updates by Focus News

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button