
صوبائی نگران وزیر ابراہیم مراد کی کا میٹ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے وفد سے لاہور میں ملاقات
دنیا بھر میں حلال گوشت کی مارکیٹ سالانہ 2 ہزار ارب ڈالر کے قریب ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان گوشت کی برآمدات بڑھا کر مُلکی معیشت کو مستحکم کر سکتا ہے۔
لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی):صوبائی نگران وزیر ابراہیم مراد نے کا میٹ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے وفد سے لاہور میں ملاقات کے موقع پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر میں حلال گوشت کی مارکیٹ سالانہ 2 ہزار ارب ڈالر کے قریب ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان گوشت کی برآمدات بڑھا کر مُلکی معیشت کو مستحکم کر سکتا ہے۔ صوبائی وزیر لائیو سٹاک ابراہیم مراد نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر گوشت کی برآمدات کی مارکیٹ اتنی بڑی ہے کہ ہم اس کی ڈیمانڈ پوری نہیں کر سکتے اور اس مد میں ہم اپنی برآمدات جتنی چاہیں بڑھا کر ملکی زرِمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ کر سکتے ہیں۔ ابراہیم مراد کا مزید کہنا تھا کہ دنیا میں کوئی بھی ترقی یافتہ ملک اپنی کمائی کا بڑا حصہ برآمدات سے حاصل کرتا ہے اور ہمیں بھی اپنے مستقبل کی معاشی منصوبہ بندی اسی طرز پر کرنی چاہیے۔ ابراہیم مراد نے کہا کہ پاکستان سے چھوٹے اور بڑے جانوروں کا گوشت دنیا بھر میں کہیں بھی ایکسپورٹ کیا جا سکتا ہے۔ گوشت کی برآمدات واحد ایک ایسا شعبہ ہے جس کے باعث ملک کو سب سے زیادہ زرِ مبادلہ وصول ہو سکتا ہے۔ درست سمت اور لانگ ٹرم پلاننگ کی مدد سے محکمہ لائیو سٹاک پنجاب پاکستان کی معیشت کو بہتر سے بہتر بنانے میں کلیدی کردار ادا کر سکتا ہے۔ ملاقات میں سیکریٹری محکمہ لائیو سٹاک پنجاب انور مسعود، میٹ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے نمائندگان و دیگر موجود تھے۔ میٹ ایکسپورٹرز سے ملاقات کے انعقاد کا بنیادی مقصد ان کے مسائل و تحفظات کے بارے میں دریافت کرنا تھا۔
میٹ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے نمائندگان نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہم حکومت پنجاب کے شکر گزار ہیں کہ حکومت گوشت کی برآمدات بڑھانے پر کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لائیو سٹاک کی کمی کے باعث پاکستان سے گوشت کی برآمدات میں کمی واقع ہوئی جو کہ پریشان کُن ہے۔ ایسوسی ایشن کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان سے جانوروں کی بڑے پیمانے پر سمگلنگ ہو رہی ہے جس پر قابو نہ پانے کی صورت میں مستقبل قریب میں بھاری و ناقابلِ تلافی نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے۔ میٹ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے نمائندگان نے صوبائی وزیر سے مطالبہ کیا کہ ائیر پورٹ اتھاریٹیز سے بات کر کے ائیرپورٹ پر برآمدات والے گوشت کے معیار کو برقرار رکھنے کے لیے چلر لگوائے جائیں اور اس کام کے لئے ایسوسی ایشن ائیرپورٹ اتھاریٹیز کے ساتھ مالی تعاون بھی کرے گی۔