مشرق وسطیٰ

مری اور گلیات میں برف باری کے پیش نظر این ایچ اے کے افسران اور عملہ کو متحرک رہنے کی ہدایت

نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے مری اور گلیات میں گزشتہ دنوں کی برف باری کے پیش نظر قومی شاہراہوں پر ٹریفک کو یقینی طور پر بحال رکھنے کے لئے این ایچ اے کے افسران اور عملہ کو متحرک رکھا اور اہم مقامات پر مشینری کے ہمراہ عملہ نے مقامی انتظامیہ کو ہر ممکن معاونت فراہم کی ہے۔

اسلام آباد پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی): مری اور گلیات میں کل سے برفباری کی پیشن گوئی وفاقی وزیر مواصلات مولانا اسعد محمود متحرک ہو گئے. ترجمان این ایچ اے نے بتایا کہ وفاقی وزیر مولانا اسعد محمود نے این ایچ اے عملہ کو تیار رہنے کی ہدایات جاری کر دیں۔اسلام آباد، مظفرآباد دوہری شاہراہ پر ٹریفک کو بحال رکھنے کے لئے این ایچ اے انتظامیہ مستعد ہے۔
نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے مری اور گلیات میں گزشتہ دنوں کی برف باری کے پیش نظر قومی شاہراہوں پر ٹریفک کو یقینی طور پر بحال رکھنے کے لئے این ایچ اے کے افسران اور عملہ کو متحرک رکھا اور اہم مقامات پر مشینری کے ہمراہ عملہ نے مقامی انتظامیہ کو ہر ممکن معاونت فراہم کی ہے۔
نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے ترجمان کے مطابق وفاقی وزیر مواصلات اسعد محمود کی ہدایت پر جی ایم ظفر یعقوب خان تمام صورتحال کی نگرانی میں مصروف عمل رہا ہے۔ این ایچ اے کی ٹیموں کو برف باری سے نمٹنے کیلئے مختلف مقامات پر الرٹ رکھا گیا ہے اور بھاری مشینری اور دیگر ضروری اشیا مختلف مقامات پر تعینات ہیں۔ این ایچ اے نے خراب موسم کے پیش نظر عوام سے گزارش کی ہے کہ مری اور گلیات کی طرف غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور انتہائی ناگزیر سفر کی صورت میں کسی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لئے حفاظتی سازو سامان کے ہمراہ مری کا رخ کریں۔
سیاح برف کے دوران اپنی گاڑی کے پہیوں پر ، سنو چین باندھ کر سفر کریں تاکہ گاڑی نہ پھسلے۔گزشتہ دنوں ہونے والی برف کو ہٹانے میں این ایچ اے کی ٹیموں نے مقامی انتظامیہ اور گلیات ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کی بھرپور معاونت کی۔ مری ایکسپریس وے پر ٹریفک کی روانی اور بروقت مدد کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ ترجمان موٹروے پولیس نے مسافروں پر زور دیا ہے کہ خراب موسم کے باعث گاڑیوں میں درمیانی فاصلہ عام حالات کی نسبت زیادہ رکھیں ۔
سفر شروع کرنے سے پہلے مری ایکسپریس وے پر اور مری میں برفباری کی صورتحال اور دوران سفر مدد کی صورت میں ہیلپ لائن 130 سے مدد لی جا سکتی ہے ۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button