آئی ایم ایف کی شرائط پر بجلی مہنگی ، فی یونٹ 18 روپے تک سرچارج لگے گا
پاور ڈویژن کا بجلی کی بنیادی ٹیرف میں اضافے پر غور شروع کردیا گیا ہے۔ ای سی سی نے درآمدی شعبے کیلئے بجلی کی سبسڈی ختم کردی ہے۔ نان ٹارگٹڈ سبسڈی ختم کرنے کا کہا گیا ہے جس پر ورکنگ کی جا رہی ہے
اسلام آباد: حکومت نے آئی ایم ایف کی شرائط پر بجلی مہنگی کرنے کی تیاریاں مکمل کرلی ہیں۔ مارچ میں بجلی پر 18 روپے تک سرچارج لگایا جائے گا۔ یونٹ تقریباً 24 روپے کا ہوجائے گا۔
پاور ڈویژن کا بجلی کی بنیادی ٹیرف میں اضافے پر غور شروع کردیا گیا ہے۔ ای سی سی نے درآمدی شعبے کیلئے بجلی کی سبسڈی ختم کردی ہے۔ نان ٹارگٹڈ سبسڈی ختم کرنے کا کہا گیا ہے جس پر ورکنگ کی جا رہی ہے
حکام پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ اس وقت برآمدی شعبوں کو بجلی پر 110 ارب روپے سبسڈی دی جا رہی ہے ۔ 300 یونٹ استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کیلئے سبسڈی ختم نہیں کی جائیگی۔کمرشل صارفین کیلئے ایک روپیہ سرچارج کی تجویز بھی زیر غور ہے ۔مجموعی طور پر بجلی کے بنیادی ٹیرف میں 12 روپے فی یونٹ اضافے کی تجویز ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مارچ میں موصول بجلی بلوں میں اضافی سرچارج 3روپے21 پیسے فی یونٹ سے18روپےتک ہوگا۔جون تک بجلی کی قیمت فی یونٹ23 روپے39 پیسے کردی جائےگی۔
فوری طور پر بجلی کے بلوں میں 3 روپے39 یونٹ سرچارج وصولی کی منظوری دے دی گئی ہے۔بجلی کےبلوں پر سرچارج گردشی قرض پر سود کی ادائیگی کی مد میں استعمال ہوگا۔سہ ماہی ایڈجسمنٹ کی مد میں 300 یونٹ سے زائد بجلی استعمال پر فروری، مارچ کے بلوں میں وصولی ہوگی۔
سہ ماہی ایڈجسمنٹ کی مد میں 3 روپے21پیسےفی یونٹ کے حساب سے وصولی ہوگی۔ سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ ٹیرف اپریل میں کم ہوکر 69 پیسے رہ جائے گا۔ جون اور جولائی میں یہ سرچارج بڑھ کر ایک روپے 64 پیسے ہو جائے گا۔
گزشتہ جولائی اور اگست میں منظور کردہ فیول ایڈجسمنٹ 9روپے 90پیسے اور 4 روپے 51 پیسےفی یونٹ اگلے 6 مہنیوں کے دوران میں وصول کیا جائے گا۔قسط ایک سے ڈیڑھ روپے فی یونٹ کے حساب سے 6 ماہ میں وصول کی جائے گی۔ای سی سی نے کسانوں کےلئے بجلی بلوں پر سبسڈی ختم کرنے کی منظوری دےدی۔