آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کی ہدایت پر لاہور سمیت صوبہ بھر میں جرائم پیشہ وسماج دشمن عناصر کی سرکوبی کا عمل جاری
سہیل اختر سکھیرا نے بتایا کہ لاہور سی آئی اے پولیس نے مختلف کارروائیوں کے دوران کرائے کے قاتلوں، اندھے قتل، ڈکیتی، رابری معہ قتل، رابری، نقب زنی اور خطرناک اشتہاریوں سمیت127 ملزمان کو گرفتار کر کے ان سے 07 کروڑ94 لاکھ روپے سے زائد ریکوری کی اور 20رائفل، پسٹل اور سینکڑوں گولیاں و کارتوس برآمد کیے گئے
لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی):انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کے احکامات پرلاہور سمیت صوبے کے تمام اضلاع میں جرائم پیشہ و سماج دشمن عناصر کی سرکوبی کیلئے کریک ڈاؤن جاری ہے۔اسی سلسلے میں ڈی آئی جی انویسٹی گیشن لاہور سہیل اختر سکھیرا نے پریس کانفرنس کے دوران لاہور سی آئی اے پولیس کی کاروائیوں اور ملزمان کی گرفتاری بارے آگاہ کیا۔ سہیل اختر سکھیرا نے بتایا کہ لاہور سی آئی اے پولیس نے مختلف کارروائیوں کے دوران کرائے کے قاتلوں، اندھے قتل، ڈکیتی، رابری معہ قتل، رابری، نقب زنی اور خطرناک اشتہاریوں سمیت127 ملزمان کو گرفتار کر کے ان سے 07 کروڑ94 لاکھ روپے سے زائد ریکوری کی اور 20رائفل، پسٹل اور سینکڑوں گولیاں و کارتوس برآمد کیے گئے۔ڈی آئی جی انویسٹی گیشن سہیل اختر سکھیرا نے میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایاکہ لاہور سی آئی اے پولیس سٹریٹ و سنگین جرائم میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کیلئے شب و روز مصروف عمل ہے اوراسی سلسلے میں جاری کاروائیوں کے دوران پولیس ٹیموں نے اندھے قتل کے04 مقدمات ٹریس کر کے 07ملزمان کو گرفتار کرلیا جبکہ رابری معہ قتل کی وارداتوں میں ملوث02ملزمان کو گرفتارکیا گیا۔ ڈکیتی اور رابری کی وارداتوں میں ملوث50 ملزمان گرفتارکیا گیا، نقب زنی اور سرقہ کی وارداتوں میں ملوث 5ملزمان گرفتارکیے گئے۔ سی آئی اے لاہور نے سنگین مقدمات میں مطلوب 61 اشتہاری بھی گرفتار کیے۔ ڈی آئی جی سہیل اختر سکھیرا نے قابل ذکر کیسزکی تفصیلات بارے بتایا کہ سی آئی اے سٹی ڈویژن نے شہری عرفان کا اندھا قتل ٹریس کر کے 4 ملزمان سبطین، افضال، شکیل اور طلحہ کو گرفتار کیا۔ ملزمان نے دوران تفتیش جائیداد کی خاطر مقتول کو قتل کرنے کا اعتراف کر لیاہے۔سی آئی اے سٹی نے گن پوائنٹ پر وارداتوں میں 5 ملزمان کو گرفتار کر کے62 لاکھ روپے نقدی برآمدکی۔ اسی طرح سی آئی اے کینٹ نے سوشل میڈیا پر مشہور سوک گینگ کے سرغنہ شہزاد عرف موٹا اور نعیم کو گرفتار کیا۔ یہ ملزمان بنک سے کیش لے کر نکلنے والے شہریوں کو فلمی انداز میں گن پوائنٹ پر لوٹتے تھے۔ ملزمان سفید رنگ کی سوک گاڑی پر نمبر پلیٹس بدل بدل کر وارداتیں کرتے تھے۔ ملزمان سے63لاکھ سے زائد مالیت کا مال مسروقہ، موبائل فونز اور سوک کار بھی برآمدکی۔ سی آئی آے کینٹ نے48 مقدمات میں مطلوب واجدڈکیت گینگ گرفتارکر کے ان سے45 لاکھ روپے مالیت کی نقدی،طلائی زیورات برآمدکیے۔ سی آئی اے کینٹ نے ہاؤس رابری میں ملوث5 خواتین سے7 ملزمان کو گرفتار کیا اور ان سے ملزمان سے30 تولے طلائی زیورات،10 لاکھ روپے نقدی برآمدکی۔ ڈیفنس سمیت پوش علاقوں میں ملازمت کے بہانے وارداتیں کرنے والا2 ملزمان وسیم عباس اور غلام عباس کو گرفتار کرکے 01 کروڑ40 لاکھ روپے مالیت کے طلائی زیورات، امریکی ڈالر برآمدکیے۔سی آئی اے ماڈل ٹاؤن نے ڈکیتی مزاحمت پر نوجوان اویس منیر کے قتل میں ملوث شایان اور عاطف کو گرفتار کیا۔ سی آئی اے ماڈل ٹاؤن نے ہاؤس رابری میں ملوث خاتون سمیت 3 ملزموں کو گرفتار کرکے ان سے ایک کروڑ78 لاکھ روپے مالیت کا مال مسروقہ برآمدکیا۔ سی آئی اے ماڈل ٹاؤن نے ہی رابری کے95 مقدمات میں مطلوب 3 ملزمان کو گرفتار کیا۔ ملزمان بنک سے کیش لے کر جانے والوں کے ساتھ واردات کرتے تھے۔ان سے62 لاکھ23 ہزار روپے برآمدکیے گئے۔ فارمیسیز،شاپنگ مال سمیت ہاؤس رابری میں ملوث08 ملزمان کو گرفتار کر کے ان کے قبضہ سے46 لاکھ روپے مالیت کا مال مسروقہ برآمدکیا۔ سی آئی اے اقبال ٹاؤن نے ڈکیتی، راہزنی اور ہاؤس رابری میں ملوث6 ملزمان کو گرفتار کیا۔ ملزمان سے52 لاکھ روپے مالیت کا مال مسروقہ، ناجائز اسلحہ بھی برآمدکیا گیا۔ سی آئی اے سول لائنز نے خاتون سمیت3 ملزمان کو گرفتار کرکے13 لاکھ20 روپے برآمد کیے۔ اغواء برائے تاوان سٹاف نے ڈکیتی و رابری میں ملوث 5 ملزمان کو گرفتار کیا، ملزمان سے17 لاکھ روپے سے زائد مالیت کا مال مسروقہ برآمدکیا گیا۔ڈی آئی جی انویسٹی گیشن سہیل اختر سکھیرا نے کہا کہ شہریوں کی جان و مال کا تحفظ پولیس کی اولین ترجیح ہے اور پولیس پراسیکیوشن پارٹنرشپ کی مدد سے ملزمان کو سخت سے سخت سزائیں دلوائی جائیں گی۔ اس موقع پر ڈی آئی جی انویسٹی گیشن، ایس ایس پی سی آئی اے اور ایس ایس پی انویسٹی گیشن نے مدعی مقدمات میں برآمد ہونیوالی نقدی اور طلائی زیورات تقسیم کیے۔پریس کانفرنس میں ایس ایس پی سی آئی اے لاہور کیپٹن (ر) ملک لیاقت، ایس ایس پی انویسٹی گیشن لاہور ڈاکٹر انوش مسعود، ڈویژنل ڈی ایس پیز سمیت تفتیشی افسران بھی موجود تھے۔