پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ’ملک دیوالیہ ہو چکا ہے اور ہم ایک دیوالیہ ملک کے رہنے والے ہیں۔‘
سنیچر کو سیالکوٹ میں ایک نجی کالج کے کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ اگر حکومت کی زمین پر بنے دو گالف کلب بھی فروخت کر دیے جائیں تو ملک کا چوتھائی قرض اتر سکتا ہے۔
’لاہور میں 15 سو کنال پر ایک گالف کلب ہے جس کا مہینے کا پانچ ہزار کرایہ ہے۔ یہاں غریبوں کی جُھگیوں اور بستیوں پر بلڈورز چلائے جاتے ہیں اور ریئل سٹیٹ مافیا پیسہ بناتا ہے۔‘
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ انہوں نے خود اپنے حکمرانوں کو 200 اور 300 ملین ڈالر کے لیے منتیں کرتا دیکھا ہے۔
’ہم اپنے وسائل سے فائدہ حاصل کرنے سے انکاری ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’قومی زندگی میں تضادات ختم نہیں ہوں گے تو منزل تک نہیں پہنچا جا سکتا۔‘
گزشتہ برس پاکستان کے دیوالیہ ہونے کے خدشات کا اظہار کیا گیا تھا تاہم نومبر میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ان خبروں کو مسترد کیا تھا کہ ملک ڈیفالٹ ہونے کے خطرے سے دوچار ہے۔
ملک کو معاشی بحران سے نکالنے کے لیے وفاقی حکومت کے آئی ایم ایف سے مذاکرات جاری ہیں اور اس سلسلے میں چند روز قبل 170 ارب روپے کا منی بجٹ بھی پیش کیا۔