بلال صدیق کمیانہ نے زیر تفتیش کیسز میں چالانوں،روڈ سرٹیفکیٹس کی تکمیل میں تاخیر،اشتہاریوں کی عدم گرفتاری پر برہمی کا اظہار کیا
سی سی پی او لاہور نے انوسٹی گیشن افسران کو روڈ سرٹیفکیٹس پینڈینسی جلد ازجلد ختم کرنے اور سالہا سال سے زیرالتوا کیسز میں اشتہاری ملزمان کو ریکارڈ پر لانے کی ہدایت کی
لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی):سربراہ لاہور پولیس ایڈیشنل آئی جی بلال صدیق کمیانہ کی زیر صدارت اہم اجلاس آج کیپٹل سٹی پولیس ہیڈکوارٹرز میں منعقد ہوا۔ڈی آئی جی انوسٹی گیشن سہیل سکھیرا،ایس ایس پی سی آئی اے کیپٹن(ر) لیاقت علی ملک،ایس ایس انوسٹی گیشن انوش مسعود چوہدری،انوسٹی گیشن ونگ کے تمام ایس پیز اور متعلقہ پولیس افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔سی سی پی او لاہور بلال صدیق کمیانہ نے زیر تفتیش کیسز،زیر التوا روڈ سرٹیفکیٹس اور پرانے زیر التوا مقدمات میں خاموش ملزمان کے سٹیٹس کا بھی جائزہ لیا۔بلال صدیق کمیانہ نے زیر تفتیش کیسز میں چالانوں،روڈ سرٹیفکیٹس کی تکمیل میں تاخیر،اشتہاریوں کی عدم گرفتاری پر برہمی کا اظہار کیا۔سی سی پی او لاہور نے انوسٹی گیشن افسران کو روڈ سرٹیفکیٹس پینڈینسی جلد ازجلد ختم کرنے اور سالہا سال سے زیرالتوا کیسز میں اشتہاری ملزمان کو ریکارڈ پر لانے کی ہدایت کی۔بلال صدیق کمیانہ نے کہا کہ متعلقہ افسران انوسٹی گیشن سسٹم کا معیار بہتر بنائیں،چالان بروقت مکمل اور کیسز یکسو کریں۔سی سی پی او لاہور نے مزید کہا کہ تمام افسران انوسٹی گیشن بورڈ سے تبدیل ہو کر آنے والی تفتیش کی بروقت اور میرٹ پر یکسوئی یقینی بنائیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ شوٹرز سمیت سنگین جرائم کی وارداتوں میں ملوث اشتہاریوں کیخلاف جاری کریک ڈاؤن اور کارکردگی خود مانیٹر کریں گے۔ بلال صدیق کمیانہ نے فنگر پرنٹ، ڈیٹا اینالاسز، جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے کوالٹی آف انویسٹی گیشن میں بہتری لانے کی ہدایت بھی کی۔سربراہ لاہور پولیس نے کہا کہ دوران تفتیش میرٹ پر ہرگز سمجھوتہ نہ کریں،گنہگار کو اس کے کئے کی سزا دلوائیں۔انہوں نے کہا کہ صرف میرٹ پر معیاری انوسٹی گیشن،چالاننگ شرح بہتر بنانے اور کیسز کو بروقت یکسو کرنے سے ہی گنہگار کو قرار واقعی سزا ممکن ہو سکے گی۔