لاہور ہائی کورٹ کا حکم: پی ٹی آئی کے 32 ارکان قومی اسمبلی کی رکنیت بحال
جمعرات کو الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گہا ہے کہ ’لاہور ہائی کورٹ کے حکم پر 32 ارکان کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا نوٹیفکیشن معطل کیا۔‘ پنجاب سے جنرل نشستوں پر 27 ارکان کو ڈی نوٹیفائی کا نوٹیفکیشن معطل کیا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کے 32 ارکان قومی اسمبلی کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا نوٹیفکیشن معطل کر دیا ہے۔
جمعرات کو الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گہا ہے کہ ’لاہور ہائی کورٹ کے حکم پر 32 ارکان کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا نوٹیفکیشن معطل کیا۔‘
پنجاب سے جنرل نشستوں پر 27 ارکان کو ڈی نوٹیفائی کا نوٹیفکیشن معطل کیا گیا ہے۔
پنجاب سے پانچ خواتین ارکان کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا نوٹیفکیشن معطل کیا گیا ہے۔ عالیہ حمزہ، کنول شوزب، عندلیب عباس، عاصمہ حدید اور ملکیہ بخاری کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا نوٹیفکیشن معطل کیا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن نے اراکین قومی اسمبلی کے استعفوں کی منظوری کے حوالے سے ہائی کورٹ کے فیصلے کے تناظر میں پنجاب کے 27 قومی اسمبلی حلقوں میں جاری کردہ انتخابی شیڈول معطل کرنے کا اعلامیہ جاری کر دیا ہے۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 52،53،54 جو کہ اسلام آباد کی حدود میں واقع ہیں، وہاں انتخابی سرگرمیاں جاری رہیں گی اور 16 مارچ کو ضمنی انتخاب کا انعقاد کیا جائے گا۔
الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن کے مطابق اسلام آباد کے مزکورہ حلقہ جات پر لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ لاگو نہیں ہوتا۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس جولائی میں سپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے پی ٹی آئی کے 11 ارکان اسمبلی کے استعفے منظور کیے تھے اور استعفوں کے نوٹی فیکیشنز الیکشن کمیشن کو بھجوائے تھے۔
اس کے بعد جنوری 2023 میں پاکستان کی قومی اسمبلی کے سپیکر نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مزید 34 ارکان استعفے منظور کر لیے تھے۔
الیکشن کمیشن کے جانب سے جاری ہونے والے نوٹیفیکشن میں ارکان کی فہرست کے ساتھ لکھا گیا کہ قومی اسمبلی کے سپیکر کی جانب سے استعفے منظور ہونے کے بعد ان ارکان کو ڈی نوٹیفائی کر دیا گیا ہے۔
جنوری ہی میں راجہ پرویز اشرف نے تحریک انصاف کے مزید 43 ارکان کے استعفے منظور کیے (فوٹو: اے ایف پی)
جنوری ہی میں اگلے ہفتے راجہ پرویز اشرف نے تحریک انصاف کے مزید 43 ارکان کے استعفے منظور کر لیے جس کے بعد اسمبلی میں پی ٹی آئی کے ارکان کی تعداد 27 رہ گئی۔
اس کے بعد مستعفی پی ٹی آئی حامی اراکین قومی اسمبلی کی تعداد 81 ہو گئی تھی جن میں پارٹی کے حمایتی شیخ رشید کا استعفٰی بھی شامل تھا۔
مزید 43 ارکان اسمبلی کے استعفے منظور ہونے کے بعد کل تعداد 124 ہو گئی تھی۔
ان استعفوں کی منظوری کے بعد قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کی تعداد 27 رہ گئی تھی جن میں21 سے زائد ارکان منحرف ہو چکے تھے اور راجہ ریاض کو اپوزیشن لیڈر نامزد کر چکے تھے۔
8 فروری کو لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے اراکین قومی اسمبلی کے استعفے منظور کرنے کا حکم معطل کر دیا تھا۔ جسٹس شاہد کریم نے پی ٹی آئی کے 43 سابق ایم این ایز کی درخواست پر سماعت کی تھی۔