
الحمرا آرٹس کونسل کے بورڈ آف گورنر کا عہدہ ایک اعزازی عہدہ ہے۔ یہ نوکری نہیں، میں اس کی تنخواہ نہیں لیتا۔ قاسم علی شاہ
میں حیران ہوتاہوں، کامن سینس سے بھی سمجھاجاسکتاہے کہ یہ بات درست نہیں لیکن اس کے باوجود بھی کچھ لوگ ایسے ہیں جن کے سامنے جو بھی بات آجاتی ہے
لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی):ہمارے ہاں سنی سنائی بات کو آگے پھیلانا ایک فرض کی حیثیت اختیار کرچکا ہے۔ میں حیران ہوتاہوں، کامن سینس سے بھی سمجھاجاسکتاہے کہ یہ بات درست نہیں لیکن اس کے باوجود بھی کچھ لوگ ایسے ہیں جن کے سامنے جو بھی بات آجاتی ہے ، وہ اس کو سوشل میڈیا پر شیئر کردیتے ہیں۔ اتنے جھوٹوں میں سچے کو تلاش کرنا واقعی بہت مشکل ہوچکا ہے۔
میں اس پوسٹ کے ذریعے کچھ چیزیں واضح کرنا چاہتا ہوں۔
(1) الحمرا آرٹس کونسل کے بورڈ آف گورنر کا عہدہ ایک اعزازی عہدہ ہے۔ یہ نوکری نہیں، میں اس کی تنخواہ نہیں لیتا۔
(2) اس عہدے کو سنبھالنے سے پہلے ہی میری ذاتی استعمال میں بہترین گاڑیاں ہیں اور میرا اسٹاف بھی ویل ٹرینڈ ہے، جو میرے اس مشن میں مجھے سپورٹ کرتا ہے۔
(3) میں پہلے سے ہی گورنمنٹ کے ایک کمپین کا حصہ ہوں جس میں ہر ضلع میں جاکر چار فری لیکچرز دینا (جس کے سفر اور پٹرول کا تمام تر خرچہ میں برداشت کرتاہوں) شامل ہیں، اس کمپین میں اب تک 12 اضلاع مکمل ہوگئے ہیں۔ جن کی ویڈیوز اپ لوڈ کی جارہی ہیں لیکن تصاویر نہیں۔ سچ بتاؤں تو میں اپنے کام کا صرف 10 فی صد سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرتاہوں، میں اپنے تمام کام کو فیس بک پرشیئرکرنا غیر ضروری سمجھتا ہوں۔
(4) ایک سوال یہ بھی کیا جاتا ہے کہ اگر حکومت بدل گئی تو میرے اس عہدے کاکیا ہوگا؟
آپ کو بتاتاچلوں کہ اس ملک میں سینکڑوں ایسے ایم این ایز، ایم پی ایز ، سیاست دان اور لاکھوں افسران ہیں جو عہدوں سے ہٹادیے جاتے ہیں، یہ کوئی بڑی بات نہیں۔ اس عہدے سے ہٹنے کے بعد بھی میرا نام اور میری پہچان میرے بنیادی کام لکھنے اور پڑھنے سے ہی برقرار رہے گی۔
(5) میں کسی بھی عہدے کو خدمت کاعہدہ سمجھتاہوں۔ اس عہدے کا چارج سنبھالنے کے بعد میں نے اپنے PRO کو بیان دیا جو کہ میڈیا پر بھی نشر ہوا کہ میں اس سیٹ کو خدمت کی سیٹ سمجھتاہوں۔
(6) میرے اس عہدے کے پیچھے تین اقدار ہیں:
ا: خدمت
ب: عزت ( ادارے، فن اور فن کار کی)
ج: قدردانی (آسانی پیدا کرنا)
پچھلے دو ماہ میں میں اس نتیجے پر پہنچاہوں کہ آپ کے حاسدین آپ کی خامیوں سے زیادہ آپ کی خوبیوں سے نفرت کرتے ہیں۔ جتنے مرضی آپ کوشش کرلیں ، حاسد کوراضی نہیں کرسکتے۔
میں محبت کرنے والوں ، تنقید کرنے والوں بلکہ سب کے لیے خیر کی دعا کرتا ہوں۔
سب کی بھلا ، سب کی خیر