مشرق وسطیٰ

پنجاب ایمرجنسی سروس ڈیپارٹمنٹ نے 126141 ایمرجنسی متاثرین کو ماہ فروری کے دوران ریسکیو کیا۔ ڈاکٹر رضوان نصیر

پنجاب میں 31487ٹریفک حادثات میں 332لوگ جاں بحق ہوئے،حادثات کی روک تھام اورسیفٹی کو فروغ دینے کیلئے رویوں میں مثبت تبدیلی کی ضرورت ہے۔سیکرٹری پنجاب ایمرجنسی سروس ڈیپارٹمنٹ

لاہورپاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی): سیکرٹری پنجاب ایمرجنسی سروس ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر رضوان نصیر نے کہا کہ پنجاب ایمرجنسی سروس ڈیپارٹمنٹ نے ماہ فروری2023 کے دوران پنجاب بھر میں سات منٹ کے اوسط رسپانس ٹائم کے ساتھ 130906ایمرجنسیز کو رسپانڈ کرتے ہوئے126141متاثرین کو سروسزفراہم کیں۔انہوں نے کہا کہ130906 ایمرجنسیزمیں 31487 روڈ ٹریفک حادثات، 81928میڈیکل ایمرجنسیز،1645آتشزدگی کے واقعات، 3199جرائم کے واقعات، 43 ڈوبنے کے واقعات، 29عمارتیں گرنے،708جانوروں کو ریسکیو کرنے اور11867 متفرق آپریشن شامل ہیں۔
انہوں نے ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز پنجاب ایمرجنسی سروس ڈیپارٹمنٹ ہیڈ کوارٹرز میں منعقدہ ماہانہ جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا جس میں ریسکیو ہیڈ کوارٹرز اور ایمرجنسی سروسز اکیڈمی کے تمام ونگز کے سربراہان نے شرکت کی۔اس موقع پر صوبائی مانیٹرنگ سیل کے سربراہ نے سیکرٹری پنجاب ایمرجنسی سروس ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر رضوان نصیرکو ماہانہ ایمرجنسی کے اعدادوشمار سے آگاہ کیا۔ انہیں بتایا گیا کہ گزشتہ ماہ کے دوران پنجاب میں 31487 روڈ ٹریفک حادثات پیش آئے جن میں 332 افراد جاں بحق ہوئے۔ ان ٹریفک حادثات میں سے زیادہ تر ٹریفک حادثات 7193 لاہور میں ہوئے جن میں 23 افراد ہلاک ہوئے۔ اسی طرح فیصل آباد میں 2439،ملتان میں 2098، گوجرانوالہ میں 1969، راولپنڈی میں 1214،شیخوپورہ میں 1158جبکہ باقی 30اضلاع میں 15416 روڈ ٹریفک حادثات پیش آئے۔اسی طرح آگ کے زیادہ تر واقعات بڑے اضلاع میں ہوئے جن میں لاہور میں 340، فیصل آباد میں 157، راولپنڈی میں 115، گوجرانوالہ میں 74،رحیم یار خان میں 70 اورملتان میں 59 رپورٹ ہوئے۔
ڈاکٹر رضوان نے ایمرجنسی کے اعداد و شمار کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد گزشتہ ماہ کے دوران31487روڈ ٹریفک حادثات میں 332 افراد کی ہلاکتوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے موٹر سائیکل سواروں سے درخواست کی کہ وہ روڈ سیفٹی اقدامات اپنائیں اور اپنی حد رفتار 50 کلومیٹر فی گھنٹہ سے تجاوز نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ شہری ٹریفک قوانین پر پیرا ہوں اور ہمیشہ انتہائی بائیں لائین میں گاڑی چلائیں۔ ڈاکٹررضوان نصیرنے والدین سے اپیل کی کہ وہ اپنے کم عمر بچوں کو موٹر سائیکل یا گاڑی چلانے کی اجازت ہرگزنہ دیں۔ ڈاکٹر رضوان نے مزید کہا کہ حادثات کی روک تھام اور سیفٹی کلچر کو کو فروغ دینے کے لیے رویوں میں مثبت تبدیلی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کوحادثات سے بچاؤاور سیفٹی کو فروغ دینے کیلئے ریسکیو 1122کا ساتھ دینا چاہیے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button