سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا سابق وزیر اعظم عمران خان نے سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ آج کے فیصلے کے بعد جیل بھرو تحریک ختم کر رہے ہیں، ہفتے سے انتخابی مہم شروع کر رہے ہیں۔
ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کارکن ہرڈسٹرکٹ میں کارنر میٹنگز کریں گے جن سے میں خطاب کروں گا۔
’ جس دلدل میں پھنس گئے ہیں اس سے ملک کو نکالنے کا طریقہ بتاؤں گا، موجودہ حکومت نے معیشت کو جدھر پہنچا دیا ان کے پاس قرضوں کے علاوہ کوئی روڈ میپ نہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’آج قوم کی طرف سے عدلیہ کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں۔ سپریم کورٹ نے آج پاکستان کے آئین اور قانون کو اپ ہولڈ کیا۔‘
عمران خان نے کہا کہ مافیا نے پاکستان میں ہر قسم کی قانون کی خلاف ورزی کی، یہ الیکشن نہیں آکشن کے ذریعے اقتدار میں آتے ہیں۔
عمران خان نے مزید کہا کہ آئین میں واضح ہے 90 دن کے اندر الیکشن ہونے ہیں، ہم نے اپنی دو اسمبلیوں کو قربان کیا۔
’انہوں نے گورنرز کو ساتھ ملا کر کوشش کی الیکشن نہ ہو، قوم سپریم کورٹ کے ساتھ کھڑی ہے۔
’گذشتہ 10 ماہ سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کی جا رہی ہیں، انہوں نے ہمیں کرش کرنے کی کوشش کی، ایسی انتقامی کارروائیاں پہلے کبھی نہیں ہوئیں، تحریک انصاف کے خلاف ہر قسم کے کیسز بنائے گئے۔‘
انہوں نے کہا کہ اعظم سواتی، شہباز گل پر تشدد کبھی نہیں بھولوں گا، ارشد شریف کی درد ناک کہانی ہے، سینئر صحافی ایاز میر کو ذلیل کرنے کی کوشش کی گئی۔
’گولیاں لگنے کے بعد پہلی دفعہ اسلام آباد گیا، لوگوں کے جنون کو دیکھ کر مزید دہشت گردی کے کیسز بنا دیے گئے، مجھ پر 74 کیسز ہو چکے ہیں، پاکستان میں آج تک دہشت گردی کے قانون کا اس طرح غلط استعمال نہیں ہوا۔‘
سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان کا توشہ خانہ کے حوالے سے 70 سال سے قانون ہے، کوئی تحفہ ملے تو وہ توشہ خانہ میں جاتا ہے، توشہ خانہ میں پیسے دے کر گفٹ رکھ سکتے ہیں، چیلنج کرتا ہوں جس دن کیس عدالت جائے گا فارغ ہو جائے گا۔