پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے ضلع کچھی(بولان) میں پولیس ٹرک پر خودکش حملے میں کم از کم 9 اہلکار ہلاک جبکہ سات زخمی ہو گئے ہیں۔
ڈپٹی کمشنر کچھی سید سمیع اللہ آغا نے بتایا کہ ’بم حملہ کچھی کے علاقے ڈھاڈر میں لنڈی کراس کے قریب ہوا جس میں بلوچستان کانسٹیبلری کے ٹرک کو نشانہ بنایا گیا۔‘
وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے بلوچستان کانسٹیبلری کی گاڑی کے قریب بم دھماکے کی مذمت کی ہے۔
وزیراعلیٰ نے اپنے بیان میں کہا کہ ’دہشت گرد عناصر بزدلانہ کارروائیوں سے مذموم مقاصد کا حصول چاہتے ہیں۔ بے امنی اور عدم استحکام پیدا کر کے بلوچستان کو پسماندہ رکھنے کی سازش کی جارہی ہے۔‘
ایس ایچ او ڈھاڈر شوکت علی کے مطابق بلوچستان کانسٹیبلری کے اہلکار سبی میں سالانہ میلے کی حفاظت پر تعینات تھے اور ڈیوٹی ختم کر کے واپس کوئٹہ جا رہے تھے۔
ان کے بقول ’دھماکہ خودکش تھا اور حملہ آور موٹرسائیکل پر سوار تھا جس نے موٹرسائیکل چلتے ہوئے ٹرک سے ٹکرایا۔‘
ایس ایچ او کے مطابق دھماکے میں کم از کم 9 اہلکاروں کی موت ہوئی ہے جبکہ سات اہلکار زخمی ہیں جنہیں سبی کے سی ایم ایچ ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جائے وقوعہ سے دھماکے میں استعمال ہونے والی موٹرسائیکل اور حملہ آور کے اعضاء سمیت دیگر شواہد اکٹھے کر کے تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔
ایک روز قبل بھی گوادر میں سیکورٹی فورسز کے قافلے پر بم حملے میں ایک اہلکار ہلاک اور آٹھ زخمی ہوئے۔
بلوچستان میں حالیہ دنوں میں سیکورٹی فورسز پر حملوں اور دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
گزشتہ ایک ماہ کے دوران پولیس، لیویز، سکیورٹی اہلکاروں اور مزدوروں سمیت 25 سے زائد افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔