18سال بعد پہلی بار رمضان بازارنہیں لگائے جائیں گے نگراں حکومت نے نیا فارمولہ سیٹ کر لیا
نگراں وزیر اعلی پنجاب نے وزیر اعظم کو اعتماد میں لے لیا ،نگراں وزیر اعلی کابینہ مشاورتی اجلاس میں باقاعدہ منظوری دیں گے.
لاہور/ملتان پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی):18سال بعد پہلی بار رمضان بازارنہیں لگائے جائیں گے .نگراں حکومت نے لاہور سمیت صوبہ بھر میں سستے رمضان بازار لگانے سے صاف صاف انکار کر دیاکیبنٹ کمیٹی نے 5لاکھ مستحق گھرانوں کو چار ہزار فی کس دینے کا فیصلہ کر لیا.9ارب کے ریلیف پیکج میں سے صرف دو ارب روپے فراہم کئے جائیں گے .نگراں وزیر اعلی پنجاب نے وزیر اعظم کو اعتماد میں لے لیا ،نگراں وزیر اعلی کابینہ مشاورتی اجلاس میں باقاعدہ منظوری دیں گے.
رجسٹرڈ مستحق گھرانوں تک نگراں حکومت سستا پیکج اناونس کرے گی ۔ سستے رمضان بازاروں میں اشیائے خوردونوش کےریلیف پر 9ارب روپے ڈیمارنڈ کیا گیا.پنجاب میں311 رمضان بازار لگانے پر 2 ارب50کروڑ مانگے گئے ۔لاہور کے 31 رمضان بازار لگانے کے اخراجات کا تخمینہ65کروڑ روپے ریمارنڈ کیا گیا ۔آٹے اور چینی پر 5ارب 50کروڑ کا ریلیف پیکج کے اخراجات فیڈرل گورنمنٹ برداشت کرے گی ۔ پہلی بار سبزیوں و پھلوں پر دو ارب سبسڈی پر کٹ لگایا جائے گا ۔