ملتان پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی):پاکستان میں آئندہ ہونے والا الیکشن پاکستانی تاریخ کا مہنگا ترین الیکشن ہوگا پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم دونوں ایکدوسرے کو ہرانے کے پورا پورا زور لگائیں گے اسلئے دونوں طرف سے اندھا دھند پیسہ پھینکا جائے گا۔
الیکشن 2018میں ڈالر 120روپے کا تھا، اسکے باوجود ہر ایم پی اے نے اوسطاً اپنی الیکشن مہم پر 15کروڑ جبکہ ہر ایم این اے نے الیکشن مہم پر اوسطاً 30کروڑ خرچ کیا تھا۔
2023میں ڈالر کا ریٹ تقریبا” 282روپے ہے ، اس حساب سے اس دفعہ ہر ایم پی اے اوسطاً 30کروڑ جبکہ ہر ایم این اے اوسطاً 50کروڑ خرچ کرے گا۔
ملک میں چاروں صوبائی اسمبلیوں کی کُل جنرل نشستوں کی تعداد جن پر الیکشن ہونا ہے، کی تعداد 593ہے۔
ہر نشست پر اوسطاً 5سے 7امیدوار الیکشن لڑتے ہیں، ہم صرف 3امیدواروں کا حساب لگاتے ہیں۔ایک صوبائی سیٹ پر اوسطاً 90کروڑ خرچ آئے گا، اس حساب سے 593صوبائی نشستوں پر کُل 5کھرب 34ارب خرچ ہونگے۔
ملک میں قومی اسمبلی کی کُل 272جنرل نشستیں ہیں، ہر نشست پر 3امیدواروں کے اخراجات کے حساب سے 1ارب 50کروڑ خرچ ہونگے ،اسطرح 272نشستوں پر 4کھرب 80ارب خرچ ہونگے۔الیکشن کمیشن قومی اور صوبائی اسمبلیوں پرتقریباً 70ارب خرچ کرے گا۔
اس طرح آنے والے الیکشن پر کُل خرچہ 10کھرب 12ارب روپے ہوگا