پاکستاناہم خبریں

پاک فوج کا دفاعی میدان میں بڑا سنگ میل: فتح-4 کروز میزائل کا کامیاب تجربہ

جدید ایویونکس (Avionics) اور نیویگیشنل ایڈز سے لیس یہ میزائل زمین کے انتہائی قریب پرواز کرتے ہوئے اپنے ہدف تک پہنچنے کی غیر معمولی صلاحیت رکھتا ہے

سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز ،آئی ایس پی آر کے ساتھ

راولپنڈی – پاکستان نے ایک اور اہم دفاعی سنگِ میل عبور کرتے ہوئے 750 کلومیٹر رینج کے حامل مقامی طور پر تیار کردہ فتح-4 کروز میزائل کا کامیاب تربیتی تجربہ کر لیا ہے۔ یہ جدید ترین زمین سے زمین پر مار کرنے والا میزائل آرمی راکٹ فورس کمانڈ کے تحت پاک فوج کے دفاعی ہتھیاروں کے ذخیرے میں شامل کیا گیا ہے، جس سے نہ صرف روایتی میزائل نظام کی مہلکیت، بقا اور رسائی میں اضافہ ہوگا بلکہ ملک کی دفاعی صلاحیت کو بھی ایک نئی جہت ملے گی۔

فتح-4: مقامی صلاحیتوں کا شاہکار

فتح-4 مکمل طور پر پاکستانی ماہرین، سائنسدانوں اور انجینیئرز کی مہارت کا مظہر ہے، جو ملک میں خود انحصاری کے دفاعی ویژن کو تقویت دیتا ہے۔ جدید ایویونکس (Avionics) اور نیویگیشنل ایڈز سے لیس یہ میزائل زمین کے انتہائی قریب پرواز کرتے ہوئے اپنے ہدف تک پہنچنے کی غیر معمولی صلاحیت رکھتا ہے، جس کی بدولت یہ دشمن کے ایئر ڈیفنس سسٹمز سے بچ نکلنے میں کامیاب رہتا ہے۔

اس کی زمین کو گلے لگانے والی پرواز (Terrain Hugging Flight) اور اعلیٰ درستگی (High Precision) اسے نہایت مہلک اور خطرناک ہتھیار بناتی ہے، جو مستقبل کے جنگی منظرنامے میں فیصلہ کن کردار ادا کر سکتا ہے۔


تربیتی فائر کا مشاہدہ: اعلیٰ عسکری و سائنسی قیادت کی شرکت

آج کے کامیاب تجربے کا مشاہدہ چیف آف جنرل اسٹاف، پاک فوج کے سینئر افسران، سائنسدانوں اور انجینیئرز نے کیا، جنہوں نے اس اہم کامیابی پر فخر کا اظہار کیا۔ میزائل کی لانچنگ کے بعد سسٹم کی تمام تکنیکی اور آپریشنل صلاحیتوں کو جانچا گیا اور یہ تجربہ مکمل طور پر کامیاب قرار پایا۔


قومی قیادت کی جانب سے مبارکباد

صدر مملکت، وزیر اعظم پاکستان، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور تینوں مسلح افواج کے سربراہان نے فتح-4 کے کامیاب تجربے پر قوم کو مبارکباد پیش کی ہے۔ انہوں نے اس سنگ میل کو پاکستان کی دفاعی خود انحصاری اور ٹیکنالوجیکل برتری کا مظہر قرار دیا اور میزائل کے ڈویلپمنٹ میں حصہ لینے والے تمام افسران، سائنسدانوں اور انجینیئرز کو خراج تحسین پیش کیا۔

وزیر اعظم پاکستان نے اپنے پیغام میں کہا:

"فتح-4 کا کامیاب تجربہ ہمارے قومی دفاع کی مضبوطی اور خود انحصاری کی راہ پر جاری سفر کی روشن مثال ہے۔ پاکستانی قوم اپنے سائنسدانوں اور فوجی ماہرین پر فخر کرتی ہے۔”


عسکری ماہرین کا ردعمل

دفاعی ماہرین کے مطابق فتح-4 کا کامیاب تجربہ اس بات کا واضح اشارہ ہے کہ پاکستان اپنی روایتی دفاعی صلاحیتوں کو مسلسل بہتر بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ میزائل کی 750 کلومیٹر کی رینج اسے جنوبی ایشیا میں کسی بھی ممکنہ خطرے کے خلاف مؤثر اور فوری ردعمل کی صلاحیت فراہم کرتی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ فتح-4 جیسے جدید میزائل سسٹم خطے میں اسٹریٹجک توازن کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کریں گے اور کسی بھی ممکنہ جارحیت کے خلاف ایک مضبوط باز deterrent کے طور پر سامنے آئیں گے۔


دفاعی خود انحصاری کی جانب ایک اور قدم

فتح-4 میزائل نہ صرف پاکستان کے دفاعی نظام کو مضبوط کرتا ہے بلکہ یہ بھی ظاہر کرتا ہے کہ پاکستان اب جدید ترین ہتھیاروں کی ٹیکنالوجی میں خود کفیل ہونے کی جانب گامزن ہے۔ اس کامیابی سے پاکستان کی دفاعی صنعت کو بین الاقوامی سطح پر مزید ساکھ اور اعتماد حاصل ہوگا۔


نتیجہ

فتح-4 کروز میزائل کا کامیاب تجربہ پاکستان کے دفاعی سفر میں ایک نئی اور اہم پیش رفت ہے۔ یہ نہ صرف دشمن کے دفاعی نظام کے لیے ایک چیلنج ہے بلکہ پاکستانی قوم کے لیے سائنس و ٹیکنالوجی میں خود انحصاری کی ایک جیتی جاگتی مثال بھی۔ ایسے اقدامات سے پاکستان کی دفاعی سرحدیں مزید مضبوط ہوں گی، اور دشمن کو واضح پیغام جائے گا کہ پاکستان ہر لمحہ اپنے دفاع کے لیے تیار ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button