کاروبار

وزیراعظم شہباز شریف سے ممتاز برطانوی ماہرِ معیشت پروفیسر ڈاکٹر اسٹیفن ڈرکن کی ملاقات — پاکستان کی معیشت کو دوبارہ برآمدی ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے عزم کا اظہار

"ہم پاکستان کو دوبارہ اسی مقام پر لے جانا چاہتے ہیں، جہاں ہماری مصنوعات عالمی منڈیوں میں معیار کی علامت سمجھی جاتی تھیں۔"

(سید عاطف ندیم-پاکستان): وزیراعظم پاکستان شہباز شریف سے عالمی شہرت یافتہ برطانوی ماہرِ معیشت پروفیسر ڈاکٹر اسٹیفن ڈرکن کی ملاقات ہوئی، جس میں پاکستان کی معاشی صورتحال، اصلاحاتی اقدامات اور بین الاقوامی سرمایہ کاری کے امکانات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیراعظم نے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی معیشت کو مستحکم اور متحرک بنانے کے لیے تمام پالیسیوں میں توازن قائم رکھنا بے حد ضروری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ:”پاکستان کی معاشی ترقی کے لیے ضروری ہے کہ مالیاتی، محصولات کی اور پیداواری پالیسی میں یکسانیت اور ہم آہنگی ہو، تاکہ اقتصادی نظام ایک واضح اور مستحکم سمت میں آگے بڑھے۔”
وزیراعظم شہباز شریف نے یاد دلایا کہ ماضی میں پاکستانی اشیاء کی دنیا بھر میں طلب تھی اور پاکستان کا شمار بڑے برآمدی ممالک میں ہوتا تھا۔ انہوں نے کہا:”ہم پاکستان کو دوبارہ اسی مقام پر لے جانا چاہتے ہیں، جہاں ہماری مصنوعات عالمی منڈیوں میں معیار کی علامت سمجھی جاتی تھیں۔”
انہوں نے واضح کیا کہ اس ہدف کے حصول کے لیے معاشی اصلاحات ناگزیر ہیں، تاکہ ملک کی معیشت دوبارہ برآمدی ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکے۔
برطانوی ماہرِ معیشت کی پاکستانی پالیسیوں کی تعریف
پروفیسر ڈاکٹر اسٹیفن ڈرکن نے پاکستانی حکومت کی جانب سے معیشت کی بہتری کے لیے کیے جانے والے اقدامات اور اصلاحاتی سمت کو سراہا۔ انہوں نے خاص طور پر حکومت کی ٹیرف ریشنلائزیشن پالیسی کی تعریف کی اور کہا کہ یہ اقدام بیرونی سرمایہ کاروں کے لیے پاکستان کو ایک پرکشش منزل بنا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بیرونی سرمایہ کاروں میں پاکستان کے حوالے سے مثبت رجحانات دیکھنے میں آ رہے ہیں، جو کہ معاشی اعتماد کی علامت ہے۔

اعلیٰ سطحی حکومتی ٹیم کی ملاقات میں شرکت
اس اہم ملاقات میں حکومت کی معاشی ٹیم کے مرکزی اراکین بھی شریک تھے جن میں:
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
وزیر منصوبہ بندی و ترقی ڈاکٹر احسن اقبال
وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ
وزیر توانائی اویس خان لغاری
وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک
اور دیگر متعلقہ اداروں کے اعلیٰ حکام شامل تھے۔
ملاقات میں مختلف اقتصادی شعبوں میں ممکنہ تعاون، اصلاحات کے اثرات، صنعتی بحالی اور بین الاقوامی معاہدوں کے امکانات پر بھی تفصیل سے گفتگو کی گئی۔
مستقبل کی سمت
وزیراعظم نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان کی معیشت کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے بین الاقوامی ماہرین کی تجاویز اور تعاون کو خوش آمدید کہا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا وژن پاکستان کو ایک پائیدار، خود کفیل اور برآمدی معیشت میں تبدیل کرنا ہے، جس کے لیے ہر ممکن اقدام کیا جا رہا ہے۔
یہ ملاقات ایسے وقت میں ہوئی ہے جب پاکستان معاشی بحالی کے عمل سے گزر رہا ہے اور عالمی سطح پر اپنی پوزیشن کو دوبارہ مستحکم کرنے کے لیے کوشاں ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button