مشرق وسطیٰ

پنجاب میں جیلوں کی بہتری کیلئے کئے جانیوالے اقدامات قابل تقلید ہیں۔ وفاقی محتسب

 نشے کے عادی قیدیوں کی بحالی کیلئے17 جیلوں میں 20بیڈز پر مشتمل ہسپتال جون تک مکمل ہو جائیں گے،10جیلوں میں 170کروڑ روپے کی لاگت سے کثیر منزلہ اضافی بیرکس تعمیر کئے گئے ہیں، اجلاس کو بریفنگ

لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی):‌پنجاب میں جیلوں کی بہتری کیلئے کئے جانیوالے اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے وفاقی محتسب اعجاز احمد قریشی نے کہا ہے کہ صوبہ میں قیدیوں کی فلاح کیلئے کیا جانیوالا کام قابل تقلید ہے۔  
یہ بات انہوں نے جمعہ کے روزسول سیکرٹریٹ میں منعقد اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ جیل اصلاحات کا جائزہ لینے کیلئے منعقد اجلاس میں چیف سیکرٹری پنجاب، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ، آئی جی جیل خانہ جات اور متعلقہ افسران نے شرکت کی۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی محتسب اعجاز احمد قریشی نے کہا کہ سپریم کورٹ کی ہدایت کی روشنی میں تمام صوبوں میں جیل ریفارمز کا  عمل جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کی جیلوں میں قیدیوں کیلئے گنجائش اور دیگر مسائل پر قابو پانے کیلئے مثالی اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جیلوں سے متعلق ترقیاتی منصوبوں میں ترجیحات طے کر کے کام شروع کیا جا نا چاہئے۔
چیف سیکرٹری پنجاب نے کہا کہ جیلوں کی بہتری صوبائی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے اور قیدیوں کے مسائل کے حل کیلئے موثر اقدامات کئے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ صوبہ کی جیلوں میں ملاقات کے طریقہ کار اور دیگر بنیادی ضروریات کی فراہمی پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔
آئی جی جیل خانہ جات نے اجلاس کو تفصیلی بریفنگ دی۔ انہوں نے کہا کہ کہ تمام جیلوں میں اوور سائٹ اور ویلفیئر کمیٹیاں قائم کر دی گئی ہیں۔ نشے کے عادی قیدیوں کی بحالی کیلئے17 جیلوں میں 20بیڈز پر مشتمل ہسپتال جون تک مکمل ہو جائیں گے۔انہوں نے کہاکہ  10جیلوں میں 170کروڑ روپے کی لاگت سے کثیر منزلہ اضافی بیرکس تعمیر کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ویڈیو لنک ٹرائل کیلئے نو سینٹرل جیلوں کو انسداد دہشتگردی کی عدالتوں سے منسلک کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جیلوں میں قیدیوں کو مفت قانونی امداد اور ٹیکنیکل ٹریننگ فراہم کی جا رہی ہے جبکہ قیدیوں کی شکایات کے ازالے کیلئے سنٹرل کمپلینٹ سیل بھی قائم کیا گیا ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button