سب متفق ہیں کہ انتخابات کے معاملے پر فُل کورٹ بنائیں: نواز شریف
جمعے کو لندن میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے قائد میاں محمد نواز شریف نے ملک میں انتخابات کے حوالے سے کہا کہ ’یہ قومی مسئلہ ہے کسی ٹرک یا ریڑھی والے یا پلاٹ خالی کرانے کا معاملہ نہیں۔ سیدھی بات ہے جب بینچ ہی قبول نہیں تو فیصلہ کیسے قبول ہو گا۔ فُل کورٹ بنائیں اس کا فیصلہ سب کو قبول ہو گا۔‘
سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کا کہنا ہے کہ ’اس وقت سب متفق ہیں کہ انتخابات سے متعلق کیس پر فُل کورٹ بنایا جائے۔‘
جمعے کو لندن میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے قائد میاں محمد نواز شریف نے ملک میں انتخابات کے حوالے سے کہا کہ ’یہ قومی مسئلہ ہے کسی ٹرک یا ریڑھی والے یا پلاٹ خالی کرانے کا معاملہ نہیں۔ سیدھی بات ہے جب بینچ ہی قبول نہیں تو فیصلہ کیسے قبول ہو گا۔ فُل کورٹ بنائیں اس کا فیصلہ سب کو قبول ہو گا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’تین رُکنی بینچ کے پیچھے کیا عوامل ہیں؟ قوم کو ان ہی بینچوں کے فیصلوں نے تباہی کے دہانے پر پہنچایا۔ 2017 میں بھی اسی قسم کا بینچ بنایا گیا تھا۔ قوم آنکھیں کھولے اس کے ساتھ بھاینک مذاق ہو رہا ہے۔‘
نواز شریف نے کہا کہ ’عوام کھڑے ہو جائیں، ثاقب نثار اور دیگر ریٹائرڈ جج بتائیں کہ مجھے کیوں نااہل کیا گیا؟‘ کیا سارے فیصلے عمران خان کے لیے کرنے ہیں۔ ایک شخص کی خاطر اس قسم کے فیصلے سنائے جا رہے ہیں۔‘
انہوں نے سوال اُٹھایا کہ ’کیا جنرل (ر) قمر باجوہ کی باتوں کا نوٹس نہیں بنتا؟ کیا اس بات کا سوموٹو نہیں بنتا کہ نواز شریف کے ساتھ زیادتی ہوئی۔‘
سپریم کورٹ میں انتخابات سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے جذباتی ہو جانے پر نواز شریف نے کہا کہ ’اگر اللہ کے ڈر سے آنکھوں میں آنسو آئے ہیں تو بہت اچھی بات ہے۔‘
اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’یہ عوام پر اپنی مرضی کے فیصلے ٹھونسنا چاہتے ہیں۔ اللہ ایسے فیصلوں سے ملک کو بچائے۔‘