
ریسکیو 1122 نے فرسٹ ایڈ کا عالمی دن منایا
فوری ابتدائی طبی امداد زندگیاں بچانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے، ڈاکٹر رضوان نصیر
لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی): سیکرٹری ایمرجنسی سروسز ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر رضوان نصیر کی ہدایت پر پنجاب کے تمام اضلاع میں فرسٹ ایڈ کا عالمی دن منایا گیا جس کا مقصد عوام میں فرسٹ ایڈ کی اگاہی اورعملی تربیت کی اہمیت کے بارے میں شعور اجاگر کرنا تھا۔ تمام ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ4 سے 9 ستمبر تک ہفتہ برائے ورلڈ فرسٹ ایڈ ڈے منائیں تاکہ عوام الناس میں سی پی آر اور خون کے بہاؤ کو روکنے کے بارے میں تربیت و آگاہی میں اضافہ کیا جاسکے۔ایک ہفتے تک جاری رہنے والی اس مہم کا مقصد شہریوں کو لائف سیورز کے طور پر تربیت دینا تھا تاکہ ہمارے پاس ”ہر گھر میں فرسٹ ایڈر” موجودہو سکے۔
ڈاکٹر رضوان نصیر جو پاکستان میں ریسکیو 1122 جو سروس آج جنوبی ایشیا کے لیے ایک ماڈل ہے کے بانی بھی ہیں نے کہا کہ اس سال ورلڈ فرسٹ ایڈ ڈے 2023 کوترقی یافتہ دنیا کی سوچ کے تناظر میں ”ڈیجیٹل دنیااور فرسٹ ایڈ” کے تحت منایا جا رہا ہے اور حالیہ ڈیجیٹلائز دنیا اور تعلیم کی ضرورتوں کے عین مطابق ریسکیو 1122 نے ”پاک لائف سیور” کے نام سے آن لائن تربیتی موبائل ایپ تیار کی ہے جس میں ابتدائی طبی امداد کی بنیادی تعلیم کے لئے ویڈیوز اور لٹریچر فراہم کیا گیا ہے جس کے بعد آن لائن ٹیسٹ اور قریبی ریسکیو اسٹیشن پر عملی تربیت حاصل کرنے کے لیے معلومات بھی دستیاب ہے۔
ڈاکٹر رضوان نصیر نے ہر گھر میں فرسٹ ایڈر کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایمرجنسی سروسز جیسا کہ ریسکیو1122کو کسی بھی ایمرجنسی پر رسپانس کرنے کے لیے کم از کم 8 سے 10 منٹ درکار ہوتے ہیں اسی دوران دل کا دورہ پڑنے کے 4 منٹ بعد دماغی صدمہ شروع ہو جاتا ہے جسے ایک تربیت یافتہ فرسٹ ایڈر کے ذریعے معیاری سی پی آر کر کے ہی بچایا جا سکتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ریسکیو 1122 نے 2004 سے اب تک 13 ملین سے زائد ایمرجنسی کے متاثرین کو بروقت پیشہ ورانہ ابتدائی طبی امداد فراہم کر کے بے شمار جانیں بچائی ہیں۔
ریسکیو 1122 پاکستان کے بانی ڈاکٹر رضوان نصیر نے عوام الناس بالخصوص نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ اپنے موبائل سے پاک لائف سیور ایپ ڈاؤن لوڈ کرکے سی پی آر کی تربیت اور سرٹیفیکیشن حاصل کر کے ریسکیو 1122کے ز ندگیاں بچانے کے مشن کا حصہ بن سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس حاصل کی گئی ضروری تربیت کی عملی مشقیں کسی بھی نزدیکی ریسکیو اسٹیشن میں کر سکتے ہیں۔ انہوں نے شہریوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ زندگیاں بچانے اور محفوظ معاشرے کی تعمیر کے لیے ریسکیو1122کے ساتھ مل کر کام کریں۔