
تھانہ صدر کے علاقہ دھونکل میں پولیس کی کارروائی، بااثر شخص کے نجی عقوبت خانے میں زنجیروں سے جکڑے شخص کوبازیاب کرالیا
ایس ایچ او سرفراز ورک کے مطابق نوجوان نصر اقبال کے والد محمد بوٹا نے پولیس سے رجوع کیا اور بتایا کہ ان کا بیٹا گزشتہ روز سے لاپتہ تھا جسے کسی نے اغوا کرلیا
پاکستان پنجاب وزیرآباد(نمائندہ وائس آف جرمنی): بااثر شخص نے غیر قانونی طور پر محبوس نوجوان پر مویشی، نقدی ، موبائل فون اور دیگر سامان کی چوری کرنے کا الزام لگایا تھا۔ تھانہ صدر وزیرآباد کے نواحی علاقہ دھونکل میں بااثر شخص نام نہاد چوہدری محمد ندیم آرائیں ولد علی محمد کے ڈیرے سے زنجیروں میں جکڑے تیس سالہ نوجوان نصر اقبال کو بازیاب کرا لیا، ایس ایچ او سرفراز ورک کے مطابق نوجوان نصر اقبال کے والد محمد بوٹا نے پولیس سے رجوع کیا اور بتایا کہ ان کا بیٹا گزشتہ روز سے لاپتہ تھا جسے کسی نے اغوا کرلیا جو ایک دن بعد معلوم ہوا کہ محنت مزدوری کی غرض سے گھر سے نکلے ان ان کے بیٹے کو ملزم محمد ندیم اپنے ڈیرہ پر جو ڈیرہ ممبراں دا کے نام سے مشہور ہے کی طرف لیجاتے دیکھا گیا۔ پولیس نے درخواست پر مقدمہ درج کرتے ہوئے بروقت کارروائی کی، جو بااثر چوہدری نے ملزم کو آہنی زنجیروں سے جانوروں کی طرح باندھ کر تالہ لگا رکھا تھا اور نوجوان کے سر کے بال بھی کاٹ دیئے تھے۔ پولیس نے ملزم سے اس جرم کی بابت پوچھا تو اس نے برملا اقرار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے کئے پر ذرا نادم نہیں۔ پولیس کا کہنا تھا کہ اگر چوری کا معاملہ تھا تو محبوس بنائے گئے شخص کو پولیس کے حوالے کرنا چاہیے تھا، اپنی عدالت لگانے اور قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت کسی کو نہیں دی جاسکتی۔جبکہ پولیس نے روایتی طرز اپناتے ہوئے ملزم کو فائدہ پہنچانے کے لئے تشدد ،سرمونڈھنے اور مویشیوں کی سنگل باندھنے کی دفعات شامل نہیں کی جس پر مقامی افراد نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انسانی حقوق کے کمیشن سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا تاکہ ایسے غیرانسانی واقعات میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچایا جا سکے