صوبائی وزراء صحت کی قیادت میں ورلڈ ملیریا ڈے کے حوالہ سے واک کا انعقاد
صوبائی وزیر پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈاکٹر جمال ناصر نے واک کے اختتام پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملیریا ایک خطرناک مگر قابل علاج مرض ہے۔میٹ کوائل، سپرے، لوشن اور مچھردانی کے استعمال سے ملیریا سے بچاؤ ممکن ہے
لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی):ورلڈ ملیریا ڈے کے حوالہ سے آگہی واک کا انعقاد ڈائریکٹوریٹ جنرل ہیلتھ سروسز میں کیا گیا جس کی قیادت صوبائی وزراء صحت ڈاکٹر جمال ناصر اور ڈاکٹر جاوید اکرم نے کی۔واک میں ڈی جی ہیلتھ سروسز ڈاکٹر الیاس گوندل، سی ڈی سی ڈائریکٹر ڈاکٹر یداللہ، ڈپٹی سیکرٹری ٹیکنیکل ڈاکٹر سمیرا اشرف اور تمام ورٹیکل پروگرامز کے سربراہان نے بھی شرکت کی۔
صوبائی وزیر پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈاکٹر جمال ناصر نے واک کے اختتام پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملیریا ایک خطرناک مگر قابل علاج مرض ہے۔میٹ کوائل، سپرے، لوشن اور مچھردانی کے استعمال سے ملیریا سے بچاؤ ممکن ہے۔ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا کہ تمام سرکاری ہسپتالوں میں ویسٹ کی تلفی اور مکمل صفائی سے مچھروں کی روک تھام کی جاسکتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ جنوری سے اب تک چار ماہ میں صرف 192 ملیریا کے کیس رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ محکمہ صحت کے بروقت اقدامات کے باعث گزشتہ سال پنجاب بھر میں صرف 4764 کیس رپورٹ ہوئے اور کوئی ہلاکت کا کیس رپورٹ نہیں ہوا۔ اس موقع پر صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہا کہ گھروں، پارکوں، سڑکوں اور اس پاس کے ماحول کو صاف ستھرا رکھ کر ملیریا کا مکمل خاتمہ کیا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا دین اسلام میں صفائی پر سب سے زیادہ تلقین کی گئی ہے۔صوبائی وزیر صحت نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ اپنے شہروں میں مچھروں کی افزائش گاہوں کا مکمل خاتمہ کریں۔انہوں نے کہا کہ ملیریا فری پنجاب کا مشن حاصل کرنے کے لئے تمام شہری اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔