اسٹینڈرڈ چارٹرڈ پاکستان کی جانب سے 2023ء کی پہلی سہ ماہی میں مضبوط مالی کارکردگی کا مظاہرہ
•قبل از ٹیکس منافع 16.1 ارب روپے، سال با سال کی بنیاد پر 37 فیصد اضافہ •کل آمدنی 20.4 ارب روپے، 43 فیصد اضافہ•نیٹ ایڈوانسز کی مد میں 6 فیصد کا صحتمند اضافہ •ڈپاٹس کی رفتار 10.3 ارب روپے کی نموکے ساتھ جاری رہی• خطرات کے بارے میں دانشمندانہ طرز فکر کے باعث صرف 0.2 ارب روپے کے قرضوں کا نقصان
جھلکیاں:
کراچی،27اپریل،:2023: اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک (پاکستان) لمٹیڈ نے سنہ 2023ء کی پہلی سہ ماہی کے دوران 16.1 روپے کا بھاری بھرکم قبل از ٹیکس منافع حاصل کیا ہے جو گزشتہ برس کے مقابلے میں اور سال با سال کی بنیاد پر، 37 فیصد زیادہ ہے اور اس طرح اس سہ ماہی کے دوران بینک نے غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ اس غیر معمولی کارکردگی کا باعث آمدنی میں عمدہ اضافے کے علاوہ لاگت میں مسلسل کمی اور خطرات کا عمدہ نظم و نسق بھی شامل ہیں۔
مجموعی طور پر ریونیو میں 43 فیصد اضافہ ہوا اور تمام شعبوں کی جانب سے مثبت شراکت کے باعث 20.4 ارب روپے کی سب سے زیادہ سہ ماہی ٹاپ لائن فراہم کی۔انتظامی اخراجات کو افادیت اور نظم و ضبط کے ذریعے افراط زر کے مطابق گزشتہ برس کے اسی عرصے کے مقابلے میں 25 فیصد اضافے کے ساتھ اچھی طرح منظم کیا گیا۔ مزید برآں، ناقص قرضوں کی وصولی کے ساتھ خطرات کے معاملے میں دانشمندانہ طرز فکر کے باعث سنہ 2023ء کی پہلی سہ ماہی میں کم نیٹ چارج ہوا جو صرف 0.2 ارب روپے رہا۔
متنوع مصنوعات کی بنیاد پر، بینک اپنے کسٹمرز کی ضرورتیں پورا کرنے کے لیے اچھی پوزیشن میں ہے۔ واجبات کی جانب، بینک کے کل ڈپازٹس 10.3 ارب روپے کا اضافے سے 729 ارب روپے ہو گئے جبکہ کرنٹ اور سیونگ اکاؤنٹس میں، سنہ 2023ء کے آغاز سے 28 ارب روپے(4 فیصد زیادہ) اضافہ ہوا ہے اور یہ ڈپازٹس بیس کا 98 فیصد ہیں۔اثاثوں کی جانب خالص ایڈوانسز میں 6 فیصد اضافہ ہوا ہے اور بینک قرض دینے میں محتاط انداز میں عمل پیرا ہے۔ زیر جائزہ مدت کے لیے 42.3 فیصد کی ایکویٹی پر مضبوط ریٹرن اور 16.8 فیصد کے کیپل ایڈیکویسی ریشو (CAR) کے ساتھ بینک مستقبل میں بھی ترقی کے لیے اچھی پوزیشن میں ہے۔
اسٹینڈرڈ چارٹرڈ نے اپنی اسٹریٹجک ترجیحات کے مطابق اچھی پیش رفت جاری رکھی ہوئی ہے۔ عالمی نیٹ ورک، بینک کو اپنے کلائنٹس کی بنیاد پر ممتاز حیثیت دیتا ہے جو جدید سولوشنز، پروڈکٹس میں اسپشیلائزیشن اور بیرون ملک اسٹرکچرڈ آف شورپیشکشیں کرتا ہے۔ بینک ہمہ وقت اسٹیٹ بینک کے اقدامات میں بھی زیادہ سے زیادہ تعاون کرنے کی کوشش کرتا ہے۔اسٹیٹ بینک کی مالی شمولیت کی کوششوں کے مطابق، بہتر ڈیجیٹل پیشکش کے ساتھ اسٹینڈرڈ چارٹرد بینک اب ملک بھر میں زیادہ سے زیادہ کلائنٹس تک رسائی اور انھیں اکاؤنٹس کھولنے کی سہولت فراہم کرنے علاوہ بینکاری کی خدمات کو آن لائن سبسکرائب کرانے کی سہولت فراہم کرنے کے قابل ہے۔مجموعی طور پر بینک میں تبدیلی کا سفر اچھی طرح سے ترتیب دیا گیاہے جو پاکستانی منظر نامے سے منسلک ہے اور ڈیجیٹلائزیشن کے ذریعے شراکت کو بڑھانے میں مدد کرتا ہے۔ کسٹمرز کے لیے دیجیٹل سولوشن کے ساتھ پائیدار مالیات اور ان کے ماحولی نظام پر بھی گہری توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔بینک عدم مساوات سے نمٹنے اور کمیونٹی میں نوجوانوں کے لیے معاشی شمولیت کو فروغ دینے کے لیے ’اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بائے فیوچر میکرز‘ کے تحت اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔
نتائج پر تبصرہ کرتے ہوئے اسٹینڈرڈ چارٹرڈ(پاکستان) لمٹیڈکے چیف ایگزیکٹو آفیسر، ریحان شیخ نے کہا:”ایک مشکل بیرونی ماحول کے باوجود، سنہ 2023ء کی پہلی سہ ماہی کے نتائج نے ہمیں سال بھر کے لیے ایک مضبوط اور پْر اْمید لہجہ فراہم کیا ہے اور ہم اس رفتار کو مزید تیز کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں کیوں کہ یہ نتائج ہماری اسٹریٹیجک ترجیحات کو پورا کرنے کے لیے ٹھوس بنیادوں اور واضح راستے کا مظاہرہ کرتے ہیں۔یہ ملک کے ساتھ ہماری وابستگی اور اپنے کسٹمرز کو بینکاری کی بہترین خدمات فراہم کرتے ہوئے مارکیٹ میں مواقع حاصل کرنے کی ہماری خواہش کی بھی عکاسی کرتے ہیں۔ ہم مستقبل کی ٹیکنالوجیز اور صلاحیتوں میں سرمایہ کاری کرتے ہوئے آپریشنل طور پر مزید مؤثر اور اختراعی بنتے رہتے ہیں۔ڈیجیٹل کی جانب ہمارا محور بہترین طریقوں کو اپنانے، نیٹ ورک میں مہارت سے فائدہ اٹھانے اور اپنے کلائنتس کے تاثرات کو اپنی پیشکشوں میں شامل کرنے پر مبنی ہے۔“
ریحان شیخ نے مزید کہا:”ہم اپنے کسٹمرز اور کاروباری شراکت داروں کے شکرگزار ہیں کہ انھوں نے ہماری صلاحیتوں پر مسلسل بھروسہ کیا اور اپنے ساتھیوں کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں کہ ان کے عزم، جذبے اور محنت نے بینک کو یہ سفر طے کرنے میں مدد کی۔“