پولیس آپریشن ناکام: ’پرویز الٰہی فرار‘، دہشت گردی کا مقدمہ درج
ایف آئی آر میں مزید کہا گیا ہے ’گھر کے اندر سے ملازمین نے جلانے کی نیت سے پولیس پر پیٹرول بم بھی پھینکا جس سے موقع پر آگ بھڑک اٹھی۔‘
لاہور پولیس نے سابق وزیر اعلٰی پنجاب اور پاکستان تحریک انصاف کے صدر چوہدری پرویز الٰہی کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔محکمہ اینٹی کرپشن کے انسپکٹر صفدر حسین کی مدعیت میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کی مختلف دفعات کے تحت سنیچر کی صبح مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق جمعے کی رات پولیس کی نفری جب پرویز الٰہی کو گرفتار کرنے لاہور میں ان کی رہائش گاہ پر پہنچی تو سابق وزیراعلٰی کے متعلق پوچھنے پر ’گیٹ کو اندر سے بند کر کے ملازمین نے شور مچانا شروع کر دیا جس کے بعد دیگر لاتعداد افراد نے محکمہ اینٹی کرپشن کے دو اہلکاروں اور پولیس کو دھمکیاں دیں اور پتھراؤ شروع کر دیا۔‘
ایف آئی آر میں مزید کہا گیا ہے ’گھر کے اندر سے ملازمین نے جلانے کی نیت سے پولیس پر پیٹرول بم بھی پھینکا جس سے موقع پر آگ بھڑک اٹھی۔‘
ایف آئی آر کے مطابق ’پولیس کی مزید نفری کو طلب کیا گیا جو گھر کا گیٹ کھول کر اندر صحن میں داخل ہوئی تو 50 یا 40 نامعلوم افراد نے پولیس کی پارٹی پر پتھراؤ کیا اور ڈنڈوں سے حملہ کیا، اسی دوران پرویز الٰہی موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے ملازمین کے ہمراہ عقبی دروازے سے فرار ہو گئے۔‘
پرویز الٰہی کی رہائشگاہ سے 18 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے جن کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
دوسری جانب سنیچر کو پرویز الٰہی کے بیٹے راسخ الٰہی نے پولیس اور محکمہ اینٹی کرپشن کی جانب سے رہائشگاہ پر کیے گئے آپریشن کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ حفاظتی ضمانت کی میعاد مکمل ہونے تک پرویز الٰہی کی گرفتاری روکنے کا حکم دیا جائے۔
خیال رہے کہ محکمہ اینٹی کرپشن اور پولیس ٹیم کا آپریشن رات بھر جاری رہا اور تقریباً آٹھ گھنٹے بعد سنیچر کی صبح پرویز الہیٰ کی رہائش گاہ سے پولیس اہلکار ناکام واپس چلے گئے۔
اینٹی کرپشن ٹیم جمعے کی رات بھاری نفری کے ساتھ جب لاہور میں ظہور الٰہی روڈ پر واقع چوہدری پرویز الٰہی کی رہائش گاہ پہنچی تو مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
رات گئے چودھری پرویز الٰہی کی رہائش گاہ پر جب محمکہ اینٹی کرپشن کی ٹیم پہنچی تو انہوں نے اپنے وکلا سے بھی مشاورت کی تاہم گرفتاری نہ دی۔
پولیس کو وکلا نے بتایا تھا کہ عدالت نے چودھری پرویز الٰہی کو ضمانت دے رکھی ہے، تاہم پولیس حکام نے وکلا کو جواب کہ ’گرفتاری گوجرانوالہ میں درج ایک کیس میں کی جا رہی ہے۔‘
قبل ازیں جمعے کو محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب نے سابق وزیراعلٰی چودھری پرویز الٰہی کے خلاف مقدمہ درج کیا تو انہوں نے نئے مقدمے میں لاہور ہائی کورٹ سے عبوری ضمانت کروا لی۔
عدالت نے محکمہ اینٹی کرپشن کو 11 مئی تک پرویز الٰہی کی گرفتاری سے روک دیا تھا۔
عدالت نے پرویز الٰہی کو 50 ہزار روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کی تھی۔