
وفاقی وزیر ریلوے سعد رفیق نے کہا کہ وفاقی حکومت اپنی آئینی مدت سے ایک دن بھی آگے جانا نہیں چاہتی ہے۔
اتوار کو جناح ہاؤس لاہور کے دورے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما کا کہنا تھا کہ الیکشن آئین کے مطابق ہوں گے۔
9 مئی کے واقعات کی شدید مذمت کرتے ہوئے سعد رفیق کا کہنا تھا ’ہم سب افواج پاکستان اور شہدا کے اہل خانہ سے اظہار ہمدردی کرتے ہیں۔‘
’جی ایچ کیو اور کورکمانڈر ہاؤس پر حملہ سیاسی جماعت کا کام نہیں، ایسا تو دہشت گرد کرتے ہیں۔‘
وزیرریلوے کا کہنا تھا کہ ’ہماری کوشش ہے کہ کسی بے گناہ کو گرفتار نہ کیا جائے اور کسی گناہ گار کو چھوڑا نہ جائے۔‘
سعد رفیق کا کہنا تھا کہ جب ہم کہتے تھے کہ مذاکرات کریں تو یہ ہمارا مذاق اڑاتے تھے۔
’مذاکرات کے لیے ماحول اور ایجنڈا ہوتا ہے۔ اس وقت مذاکرات کا ماحول نہیں۔‘
سعد رفیق نے کہا کہ جب وقت تھا اور ہم نے بات کی تو ان کی (پی ٹی آئی) ٹیم بھی مناسب بات کر رہی تھی۔ بات تو طے ہو گئی تھی۔ جب ان کی ٹیم واپس گئی تو ان سے کہا کہ مذاکرات ختم کرو۔
’جب ہم نے مذاکرات کا ماحول پیدا کیا تو آپ نے ناکام بنا دیا۔ اب یہ نہیں ہو سکتا کہ آپ ملک کے وقار کی علامتوں پر حملہ کریں اور جب ناکام ہو جائیں تو کہتے ہیں کہ آئیں مذاکرات کرتے ہیں۔‘
وفاقی وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ عمران خان نے ایک کمیٹی بنا دی ہے وہ کس سے مذاکرات کرے گی؟
’ان سے تو کوئی مذاکرات نہیں کر رہا۔ مذاکرات کا یہ ماحول نہیں ہے۔‘
پی ٹی آئی پر پابندی کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں سعد رفیق نے کہا کہ سیاسی جماعت پر پابندی والی بات ان کے علم میں نہیں۔