
پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ اللہ نے یہ ملک نو مئی جیسے واقعات کے لیے نہیں دیا تھا بلکہ یہ 28 مئی جیسے روشن دن کے لیے عطا کیا گیا تھا۔
یوم تکبیر کی مناسبت سے مسلم لیگ ن کی جانب سے لاہور میں منعقدہ جلسے سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف کا کہنا تھا ملک میں 9 مئی اور 28 مئی دو الگ الگ علامتیں ہیں جو ہمیشہ رہیں گی۔
’پاکستان کا بچہ بچہ 9 مئی سے نفرت اور 28 مئی سے محبت کرتا ہے۔‘
نواز شریف کا کہنا تھا کہ 28 مئی 1998 کو تمام دباؤ کے باوجود اللہ تعالی نے انہیں درست فیصلے کی توفیق دی۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ہم پر کیسے کیسے دباؤں ڈالے گئے اور کیسی کیسی پیشکشیں کی گئی لیکن ہم نے تمام تر دباؤں اور پیشکشوں کے باوجود ایٹمی دھماکہ کرنے کا فیصلہ کیا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ 28 مئی 1998 کو جو کچھ ہم نے کیا وہ ’ابسلیوٹلی ناٹ‘ تھا۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ ایٹمی دھماکوں کے بعد ہماری حکومت کا مقصد ملک کو ساتویں معاشی قوت بنانا تھا۔ لیکن افسوس لوگوں نے میری ٹانگیں کھینچنا شروع کی اور 2017 میں بھی میری ٹانگیں کھینچی گئی۔ ’نہ جانے ان لوگوں کو ہنستے بنستے ملک سے کیا بیر ہے اچھا بھلا چلتا ملک کو خراب کرنا چاہتے ہیں۔