
صوبہ بھر میں سیلاب سے نمٹنے کے لیے فلڈ پلان مرتب کر لیا گیا ہے جبکہ ممکنہ بارشوں اور سیلاب سے نمٹنے کے لیے تمام متعلقہ محکموں نے بھی فلڈ پلان تیار کر لیے ہیں
ڈی جی پی ڈی ایم اے نے بریفنگ میں بتایا کہ سیلاب سے پنجاب کے 11 اضلاع متاثر ہو سکتے ہیں اور 6 اضلاع میں اربن فلڈنگ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ، پنجاب کے کسی بھی دریا میں سیلابی پانی آنے سے پہلے متعلقہ اضلاع کو الرٹ کرنے کا سسٹم پی ڈی ایم اے کے پاس موجود ہے
لاہور پاکستان (نمائندہ وائس آف جرمنی):سنیئر ممبر بورڈ آف ریونیو/ ریلیف کمشنر پنجاب کی زیر صدارت پنجاب میں مون سون ، بارشوں اور ممکنہ سیلاب سے نمٹنے اور انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے پی ڈی ایم اے کے کمیٹی روم میں اجلاس منعقد ہوا۔
ممبر ٹیکسز طارق قریشی ، ممبر کالونیز محمد خان رانجھا ، سیکرٹری ریونیو مہر شفقت اللہ مشتاق ، ڈی جی لینڈ ریکارڈ سائرہ عمر سمیت پی ڈی ایم اے کے تمام افسران اجلاس میں شریک تھے جبکہ پنجاب بھر کے ڈویژنل کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس میں شریک تھے۔
ڈائریکٹر جنرل پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی پنجاب فلائیٹ لیفٹیننٹ عمران قریشی کی صوبہ بھر میں فلڈ فائیٹنگ تیاریوں پر اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پنجاب کے تمام محکمہ جات اور اضلاع کی جانب سے فلڈ پلان موصول ہو چکے ہیں ،پنجاب میں فلڈ سیزن 15 جون سے شروع ہو گا اور 15 اکتوبر تک جاری رہے گا۔انہوں نے کہا کہ صوبہ بھر میں سیلاب سے نمٹنے کے لیے فلڈ پلان مرتب کر لیا گیا ہے جبکہ ممکنہ بارشوں اور سیلاب سے نمٹنے کے لیے تمام متعلقہ محکموں نے بھی فلڈ پلان تیار کر لیے ہیں۔ڈی جی پی ڈی ایم اے نے بریفنگ میں بتایا کہ سیلاب سے پنجاب کے 11 اضلاع متاثر ہو سکتے ہیں اور 6 اضلاع میں اربن فلڈنگ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ، پنجاب کے کسی بھی دریا میں سیلابی پانی آنے سے پہلے متعلقہ اضلاع کو الرٹ کرنے کا سسٹم پی ڈی ایم اے کے پاس موجود ہے۔انہوں نے بریفنگ میں یہ بھی بتایا کہ محکموں کی تیاری جانچنے کے لیے پنجاب کے تمام اضلاع میں آزمائشی مشقیں بھی مکمل کر لی گئی ہیں۔
اس موقع پر سنیئر ممبر بورڈ آف ریونیو / ریلیف کمشنر پنجاب نبیل جاوید نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی کنٹرول روم سمیت تمام اضلاع کے ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آپریشن سنٹرز کو مکمل فعال کیا جائے اور پنجاب کے دیہی رپورٹنگ سنٹرز کو بھی الرٹ رہنے کی ہدایات جاری کی جائیں۔انہوں نے کہا کہ سیلاب میں استعمال ہونے والی مشینری و آلات کی چیکنگ کو یقینی بنایا جائے اور سیلاب متاثرین کے لیے خوراک، ٹرانسپورٹ و دیگر اشیاء خریدنے کے لیے ٹینڈرز پراسس کو جلد از جلد مکمل کیا جائے۔
انہوں نے اجلاس میں موجود صوبہ بھر کے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ دریاؤں کے بندوں اور پشتوں کا خود جائزہ لے کر پی ڈی ایم اے کو رپورٹ جمع کروائیں اور ہنگامی صورتحال میں لوگوں کی بروقت مدد کے لیے ضلعی اور تحصیل سطح پر خصوصی ریسکیو ٹیمیں تشکیل دیں جبکہ اربن فلڈنگ سے بچنے کے لیے نالوں اور ڈرینز کی صفائی کو بروقت یقینی بنایا جائے۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم اے صوبائی کانٹیجنسی پلان کو 15 جون سے پہلے جاری کرے اور تمام محکمہ جات صوبائی کانٹیجنسی پلان کے مطابق اپنی ذمہ داریوں پر توجہ دیں اور لوگوں کی حفاظت کو یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کریں۔
ریلیف کمشنر پنجاب نبیل جاوید نے یہ بھی کہا کہ سیلابی علاقوں میں ریلیف کیمپس کے قیام کے لیے مناسب جگہوں کا تعین کیا جائے اور سیلابی پانی کی گزرگاہوں سے ناجائز تجاوزات کا خاتمہ یقینی بنایا جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ تمام ادارے پی ڈی ایم اے کے ساتھ موثر کوارڈینیشن کا عمل جاری رکھیں تاکہ ایمرجنسی کی صورت میں بروقت ریسپانس دیا جا سکے۔