سابق وزیر دفاع اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما پرویز خٹک نے کہا ہے کہ وہ کسی دوسری جماعت میں جا رہے ہیں اور نہ ہی ان کی جہانگیر ترین سے کوئی ملاقات ہوئی ہے۔
سنیچر کی صبح ایک ٹویٹ بیان میں پرویز خٹک جو پانچ برس تک خیبرپختونخوا کے وزیراعلٰی بھی رہے، نے لکھا کہ ’میں یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ میرا کسی اور پارٹی جانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے اور نہ ہی جہانگیر ترین سے ملاقات کی ہے۔‘
خیبرپختونخوا کے ضلع نوشہرہ سے تعلق رکھنے والے پرویز خٹک نے مزید لکھا کہ ’میرے بارے میں میڈیا پر چلنے والی خبر بے بنیاد اور غلط ہے۔‘
خیال رہے نو مئی کو ہونے والے واقعات کے بعد سے پی ٹی آئی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے اور اب تک تقریباً تمام ہی مرکزی قیادت پارٹی سے الگ ہو چکی ہے جن میں شیریں مزاری، فواد چوہدری، فیاض الحسن چوہان، ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان وغیرہ شامل ہیں جبکہ اسد عمر اور پرویز خٹک نے پارٹی عہدے چھوڑنے کا اعلان کیا تھا تاہم پی ٹی آئی کے ساتھ تعلق برقرار رکھا تھا۔
جمعے کو ماضی میں عمران خان کے قریب سمجھے اور پی ٹی آئی کا حصہ رہنے والے جہانگیر ترین نے ’استحکام پاکستان پارٹی‘ کے نام سے نئی سیاسی جماعت کے قیام کا اعلان کیا تھا۔
اس تقریب میں فواد چوہدری، علی زیدی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان سمیت ایسی سیاسی شخصیات دیکھی گئیں جو پی ٹی آئی کا حصہ رہی تھیں۔
اس کے بعد ایسی افواہیں بھی گردش کر رہی ہیں کہ پی ٹی آئی کو چھوڑنے والے مزید سیاسی شخصیات بھی اس پارٹی کا حصہ بن جائیں گی جن میں پرویز خٹک کا نام بھی شامل تھا۔