سی سی پی او بلال صدیق کمیانہ کی زیر صدارت اردل روم کا انعقاد،سالِ رواں 2183برخاست شدہ پولیس ملازمین کی اپیلیں سنی گئیں
1839ملازمین کی اپیلیں شنوائی کے لئے منظور،82ملازمین کی اپیلیں مسترد، 262پولیس ملازمین کے نوکری پر بحالی کے احکامات جاری اختیارات سے تجاوز،ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی اور مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں۔بلال صدیق کمیانہ
لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی): سربراہ لاہور پولیس ایڈیشنل آئی جی بلال صدیق کمیانہ کی زیر صدارت ان کے دفتر میں اردل روم کے انعقاد کا سلسلہ جاری ہے۔سالِ رواں میں اب تک 2183برخاست شدہ پولیس ملازمین کی اپیلیں سنی گئیں۔ سی سی پی او لاہو رنے1839ملازمین کی اپیلیں شنوائی کے لئے منظور کر لیں اور اردل روم میں پیش ہونے والے82ملازمین کی اپیلیں مسترد کر دی گئیں جبکہ 262ملازمین کی اردل روم میں شنوائی کے بعد نوکری پر بحالی کے احکامات جاری کر دیئے گئے۔
سی سی پی او لاہور بلال صدیق کمیانہ نے کہا ہے کہ اپیلوں کی شنوائی کا مقصد پولیس افسران واہلکاروں کے مسائل بروقت حل کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ سزا و جزا کا تعین ذاتی پسند ناپسند کی بجائے قواعد و ضوابط کے مطابق ہو گا۔ اختیارات سے تجاوز،ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی اور مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں۔بلال صدیق کمیانہ نے کہا کہ غیر ارادی و انسانی بنیادوں پر ہونے والی غلطی یا کوتاہی پر سزا میں نرمی پر غور کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملازمین کی ذاتی شنوائی کا مقصد پولیس ملازمین کے معاملات میں سفارش کلچر کی حوصلہ شکنی ہے۔ سربراہ لاہور پولیس نے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس ملازمین عوام کی خدمت کو اپنا شعار بنائیں اور شہریوں کوبروقت ریلیف فراہم کریں۔