مشرق وسطیٰ

نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی کا اکبرچوک فلائی اوور پراجیکٹ کا دورہ، تعمیراتی سرگرمیوں کا مشاہدہ کیا۔ کام کی رفتار مزید تیز کرنے کا حکم

روزانہ 2 لاکھ 50 ہزار گاڑیوں کو آمد و رفت کی بہترین سہولت ملے گی،پراجیکٹ کی تعمیر کے دوران ایک درخت بھی نہیں کاٹا جائیگا اکبر چوک فلائی اوور پراجیکٹ پر دن رات کام جاری ہے،14اگست کو پراجیکٹ کو 100 فیصد مکمل کرکے عوام کے لئے کھول دیا جائیگا، محسن نقوی

لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی): نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے آج رات اکبرچوک فلائی اوور پراجیکٹ کا دورہ کیا اورکام کی رفتار کا جائزہ لیا۔محسن نقوی نے زیر تعمیر پراجیکٹ کی تعمیراتی سرگرمیوں کا مشاہدہ کیا۔ محسن نقوی نے منصوبے پر کام کی رفتار مزید تیز کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ پراجیکٹ کی تکمیل سے ماڈل ٹاؤن، فیصل ٹاؤن،جوہرٹاؤن، ٹاؤن شپ، پیکو روڈ، کینال روڈ، کوٹ لکھپت اور قائداعظم انڈسٹریل اسٹیٹ کے رہائشی مستفید ہوں گے-روزانہ 2 لاکھ 50 ہزار گاڑیوں کو آمد و رفت کی بہترین سہولت ملے گی-پراجیکٹ کی تعمیر کے دوران ایک درخت بھی نہیں کاٹا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی سہولت کیلئے اکبر چوک فلائی اوور پراجیکٹ کو کم از کم وقت میں مکمل کیا جائے گا۔ نگران وزیراعلی نے پراجیکٹ کی تعمیر کے دوران ٹریفک کی روانی کے لئے بہترین انتظامات کی ہدایت کی۔صوبائی وزیر اطلاعات عامر میر،کمشنر لاہور ڈویژن و ڈی جی ایل ڈی اے محمد علی رندھاوااور متعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔ کمشنر لاہورڈویژن و ڈی جی ایل ڈی اے
نے منصوبے پر ہونے والی پیشرفت کے بارے میں بریفنگ دی۔نگران وزیر اعلی محسن نقوی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اکبر چوک فلائی اوور پراجیکٹ پر دن رات کام جاری ہے۔ڈی جی ایل ڈی اے اور ان کی ٹیم محنت سے کام کر رہے ہیں۔14اگست کو پراجیکٹ کو 100 فیصد مکمل کرکے عوام کے لئے کھول دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ لاکھوں شہری سگنل فری کوریڈور کی سہولت سے مستفید ہوں گے۔ ہر پراجیکٹ میں شجرکاری کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔ ایل ڈی اے خود شجرکاری کرے گا یا پی ایچ اے سے شجرکاری کرائی جائے گی۔ وزیر اعلی پنجاب نے کہا کہ جرائم کی شرح جلد کم ہو گی۔بریفنگ میں بتایاگیا کہ اکبر چوک، شوک چوک، ماڈل ٹاؤن لنک روڈ اور مادرملت پر پروٹیکٹیڈ یوٹرن بھی بنائے جائیں گے-جناح ہسپتال سے پیکو موڑ تک دونوں اطراف میں فلائی اوورز بنائے جائیں گے۔کالج روڈ، اکبر چوک کے اطراف میں ٹریفک کا دیرینہ مسئلہ حل ہو گا۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button