مون سون سے قبل کھلے مین ہولز کور نہ ہوسکے،واسا کی غفلت جانی و مالی نقصان کا باعث بن سکتی ہے
قوانین کے مطابق چوبیس گھنٹے کی مین ہول سے متعلق رپورٹ ایس ڈی اوز کی جانب سے جمع کروانا ضروری ہے ، بیشتر سب ڈویژنز نے مین ہول کورز کی تکمیل کے این او سی جمع نہیں کروائے
لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جعمنی): مون سون سے قبل کھلے مین ہولز کور نہ ہوسکے، بیشتر سب ڈویژنز نے مین ہول کورز کی تکمیل کے این او سی جمع نہ کروائے، واسا کی غفلت جانی و مالی نقصان کا باعث بن سکتی ہے۔
شہر میں کھلے مین ہولز کو کور کرنے کے معاملے میں واسا کے شعبہ او اینڈ ایم کی جانب سے چیکنگ میں کوتاہی برتی گئی، کھلے مین ہولز کو بند کرنے سے متعلق واسا افسران این او سی دینے سے کترانے لگے ہیں۔
قوانین کے مطابق چوبیس گھنٹے کی مین ہول سے متعلق رپورٹ ایس ڈی اوز کی جانب سے جمع کروانا ضروری ہے ، بیشتر سب ڈویژنز نے مین ہول کورز کی تکمیل کے این او سی جمع نہیں کروائے، جوبلی ٹاؤن، جوہر ٹاؤن اور ملحقہ علاقوں میں مین ہولز کھلے ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
اہم سڑکوں اور اندرونی گلیوں میں مین ہول سے ڈھکن چوری کرلیے گئے، رات کے وقت مین ہول میں گاڑیاں گرنے سے کئی شہری اور بچے زخمی ہو گئے ہیں، تفصیلات کے مطابق شہر میں واسا کی کی ناقص کارکردگی کے باعث مرکزی سڑکوں کے علاوہ اندرونی گلیوں سے گٹر کے ڈھکن غائب ہیں. کئی علاقوں میں مرکزی سڑکوں اور اندرونی گلیوں میں گٹر کے مین ہول کھلے پڑے ہیں، شہریوں کی جانب سے نشاندہی کے باوجود ادارے گٹروں پر ڈھکن لگانے کا بندوبست نہیں کرسکی ہے.اسکول کے سامنے گٹر کے کئی مین ہول کھلے پڑے ہیں جس میں اسکول کے بچوں کے گرنے کا خطرہ ہے، نجی اسکول کی انتظامیہ نے اداروں کی توجہ کھلے ہوئے مین ہول کی جانب مبذول کرائی ہے لیکن گٹروں پر ڈھکن لگانے کا کوئی بندوبست نہیں کیا گیا ہے جس سے کسی بھی وقت کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آسکتا ہے اور اسکول کے بچے ان مین ہولز میں گرسکتے ہیں.
ایم ڈی واسا غفران احمد نے نوٹس لے کر تمام ڈائریکٹوریٹس کی جمع کروائی گئی رپورٹس کے این او سی چیک کرنے کا حکم دے دیا ہے۔