مشرق وسطیٰ

ایل ڈی اے 2 برس میں ٹریفک انٹرسیکشن سٹڈی اور ڈیجیٹل ٹوپو گرافک سروے نہ کرواسکا، دونوں منصوبوں کی تکمیل کے لیے 15 کروڑ روپے کا بجٹ خرچ ہی نہیں کیا گیا۔

اب گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کے اعداد و شمار اکٹھے کرنے کے لیے ڈیجیٹل سروے کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، آئندہ مالی سال میں شہر کے انٹر سیکشن کی بندش اور سروے کے لیے ایک کروڑ روپے مختص کیے جائینگے

لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی):‌شہر میں نئے میگا پراجیکٹس ٹریفک سروے کے بغیر شروع کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے ، ایل ڈی اے کے شعبہ انجیئنرنگ نے فنڈز ہونے کے باوجود شہر کے انٹرسیکشن اور ٹریفک کاؤنٹ سروے نہ کروائے۔
شہر کی کس سڑک پر کتنی گاڑیاں چلتی ہیں؟ کس انٹرسیکشن کو بند کرنا ضروری ہے؟ شہر میں ٹریفک کی ابتر صورتحال پر اداروں کی کوتاہی سامنے آگئی۔
لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) کے شعبہ انجیئنرنگ نے فنڈز ہونے کے باوجود ٹریفک سروے ہی نہیں کروایا، ایل ڈی اے 2 برس میں ٹریفک انٹرسیکشن سٹڈی اور ڈیجیٹل ٹوپو گرافک سروے نہ کرواسکا، دونوں منصوبوں کی تکمیل کے لیے 15 کروڑ روپے کا بجٹ خرچ ہی نہیں کیا گیا۔
اب گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کے اعداد و شمار اکٹھے کرنے کے لیے ڈیجیٹل سروے کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، آئندہ مالی سال میں شہر کے انٹر سیکشن کی بندش اور سروے کے لیے ایک کروڑ روپے مختص کیے جائینگے، سروے میں 140 انٹرسیکشنز پر ٹریفک کاؤنٹ اور ٹریفک پیٹرن کا جائزہ لیا جائے گا۔
اسی بنیاد پرسڑکوں اور انٹر سیکشن کا جیومیٹرک ڈیزائن کیا جائے گا، سڑکوں کی جی آئی ایس میپنگ، روڈ انوینٹری ٹوپوگرافک سروے بھی ہوگا، ٹوپوگرافک سروے کے لیے دس کروڑ روپے کے فنڈز مختص کرنے اور منصوبے ایل ڈی اے کے بجائے ٹیپا سے مکمل کرنے کی تجویز زیر غور ہے۔
بجٹ تجاویز کی حتمی منظوری ایل ڈی اے کی گورننگ باڈی سے لی جائے گی۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button