
اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ 102 افراد کی فوج کی تحویل میں ہیں۔ ’فوج کی تحویل میں کوئی خاتون اور کم عمر نہیں ہیں۔ کوئی صحافی اور وکیل فوج کی تحویل میں نہیں ہیں۔‘
اٹارنی جنرل نے کہا کہ ایم پی او کے تحت 117 افراد جوڈیشل تحویل میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد پولیس کی تحویل میں کوئی شخص نہیں۔
اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ پشاور میں چار لوگ زیر حراست ہیں۔ پنجاب میں ایم پی او کے تحت 21 افراد گرفتار اور سندھ میں 172 افراد جوڈیشل تحویل میں ہیں۔
انہوں نے عدالت کو بتایا کہ انسداد دہشت گردی قانون کے تحت 141 افراد گرفتار ہیں۔