صحت

267ریسکیورز کی پاسنگ آؤٹ پریڈکاایمرجنسی سروسز اکیڈمی میں انعقاد

معاشرے کواحساس تحفظ فراہم کرنے میں ریسکیو 1122 کا کردارروز روشن کی طرح عیاں ہے،صوبائی وزیرایس ایم تنویر

لاہور پاکستان(ارمغان احمد وائس آف جرمنی):گزشتہ روز ایمرجنسی سروسز اکیڈمی لاہور میں پنجاب کی مختلف تحصیلوں کے لیے تربیت یافتہ 267 ریسکیورز کی پاسنگ آؤٹ پریڈ منعقد ہوئی جس میں صوبائی وزیر برائے صنعت کامرس اور توانائی پنجاب ایس ایم تنویر نے تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ تقریب میں سیکرٹری ایمرجنسی سروسز ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر رضوان نصیر اور پنجاب حکومت، ایمرجنسی سروسز ڈیپارٹمنٹ اور ایمرجنسی سروسز اکیڈمی کے اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی۔ بڑی تعداد میں ریسکیورز، ان کے والدین اور اہل خانہ نے بھی پاسنگ آؤٹ پریڈ کا مشاہدہ کیا۔
استقبالیہ خطاب میں سیکرٹری ایمرجنسی سروسز ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر رضوان نصیر نے 267 پاس آؤٹ ریسکیورز سے حلف لیا اور انہیں اپنی پیشہ ورانہ تربیت کی کامیابی سے تکمیل اور اس زندگیاں بچانے والی ایمرجنسی سروس کا حصہ بننے پر مبارکباد دی۔ اس موقع پر ڈاکٹر رضوان نصیر نے ایمرجنسی سروسز ڈیپارٹمنٹ کی کارکردگی، چیلنجز، کامیابیوں اور شہریوں کو ان کی دہلیز پر خدمات کی فراہمی پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے سروس کے آغاز سے اقوام متحدہ کی انسراگ سرٹیفیکیشن کے حصول تک کے سفر بارے بھی مہمان خصوصی کوآگاہ کیا۔ ڈاکٹر رضوان نصیر نے ایمرجنسی سروسز کی کارکردگی بتاتے ہوئے کہا کہ ایمرجنسی سروسز ڈپارٹمنٹ نے اکتوبر 2004 میں اپنے قیام سے لے کر اب تک 1کروڑ27لاکھ سے زائد ایمرجنسی متاثرین کو ریسکیو کیا ہے جبکہ فائر ریسکیو سروس نے 2لاکھ13ہزار سے زائد آتشزدگی کے حادثات کو ریسپانڈ کرتے ہوئے جدید خطوط پر پیشہ ورانہ فائر فائٹنگ کے ساتھ 623ارب روپئے سے زائد مالیت کے ممکنہ نقصانات کو بھی ہونے سے بچایا۔انہوں نے مزید کہا کہ ایمرجنسی سروسز اکیڈمی اپنے قیام سے لے کر اب تک پاکستان کے تمام صوبوں کیلئے 24ہزار سے زائد ایمرجنسی اہلکاروں کو تربیت دے چکی ہے۔علاوہ ازیں اکیڈمی دوسرے ممالک جن میں تاجکستان، شام اور سری لنکا شامل ہیں کی ایمرجنسی سٹاف کی تربیت میں بھی مدد دے رہی ہے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے کہا کہ کتنا فخر کا لمحہ ہے اور گرمی کے باوجود مجھے گرمی نہیں لگ رہی۔ میں آپ کے کام کا گواہ ہوں کہ آپ لوگوں نے فائر ایمرجنسی میں میرے علاقے میں کام کیا، آپ کی کارکردگی شاندار ہے۔صوبائی وزیر نے پاس آؤٹ ریسکیورز، ان کے اہل خانہ اور ایمرجنسی سروسز اکیڈمی کے انسٹرکٹرز کو مبارکباد دی اور کہا کہ معاشرے کو تحفظ کا احساس فراہم کرنے میں ریسکیو 1122 کا کردارروز روشن کی طرح عیاں ہے۔ریسکیورزہنگامی حالات جیسے کہ آتشزدگی کے حادثات، سیلاب، ڈوبنے کے واقعات اور عمارت گرنے وغیرہ میں اپنی جانوں کو خطرے میں ڈالتے ہیں تاکہ دوسروں کی جانیں بچائی جا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی تربیتی ادارے میں انسٹرکٹرز کا کردار بہت اہم اور کلیدی ہوتا ہے۔ انتہائی پیشہ ور انسٹرکٹرز نے نہ صرف پنجاب بلکہ پورے پاکستان کے ریسکیورز کو تربیت دی۔ انہوں نے ایمرجنسی سروسز اکیڈمی کے افسران، انسٹرکٹرز اور اہلکاروں کو بھی سراہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب یہ ایمرجنسی سروسز اکیڈمی بین الاقوامی سطح پر بہترین کارکردگی کی علامت بن چکی ہے۔ ترکیہ زلزلے کے دوران فوری طور پررسپانس کرنے والی عالمی اربن سرچ اینڈ ریسکیو ٹیموں میں پاکستان ریسکیو ٹیم بھی شامل تھی اور انکی شاندارکارکردگی کی وجہ سے بطور پاکستانی آج ہم فخر محسوس کرتے ہیں۔ ایس ایم تنویر نے ریسکیو 1122 اور دیگر محکموں کو پنجاب حکومت کی جانب سے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ وزیر نے کہا کہ ہرریسکیور ہمارے معاشرے کے لیے زندگی کی امید ہے اور ایمرجنسی سروسز ڈیپارٹمنٹ کی تمام سروسز 24گھنٹے عوام کو تحفظ کا احساس فراہم کر رہی ہیں۔ انہوں نے خواہش ظاہر کی کہ نئے ریسکیورز انسانیت کی خدمت کے لیے سروس کے معیار کو برقرار رکھیں گے۔
قبل ازیں پاس آؤٹ ہونے والے کیڈٹس نے ڈیپ ویل ریسکیو، واٹر ریسکیو، فائر فائٹنگ، اربن سرچ اینڈ ریسکیو، تنگ جگہ سے ریسکیو اور اونچائی سے ریسکیو کی فرضی مشقوں کے دوران ایمرجنسی مینجمنٹ میں اپنی پیشہ ورانہ مہارت کا مظاہرہ کیا۔ آخر میں مہمان خصوصی نے ہر شعبے میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے ریسکیورز کو انعامات سے نوازا۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button