لاہور میں 7 ہلاکتیں، 8 سے 10 جولائی کے دوران شدید بارشوں اور سیلاب کا خطرہ
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے بدھ کو 8 سے 10 جولائی کے دوران ملک میں مزید بارشوں کا امکان ظاہر کرتے ہوئے سیلاب کے خطرے سے آگاہ کیا ہے۔
پاکستان کے صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں بدھ کو 10 گھنٹوں کے دوران بارش کا 30 سال کا ریکارڈ ٹوٹ گیا جبکہ پی ڈی ایم اے کے مطابق مختلف حادثات میں سات افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے بدھ کو 8 سے 10 جولائی کے دوران ملک میں مزید بارشوں کا امکان ظاہر کرتے ہوئے سیلاب کے خطرے سے آگاہ کیا ہے۔
این ڈی ایم اے کے مطابق مون سون کی مزید بارشوں سے مختلف دریاؤں اور نشیبی علاقوں میں اونچے درجے کے سیلاب اور پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ہے۔
’8 سے 10 جولائی کے دوران شدید بارشوں سے دریائے چناب، ستلج اور دریائے راوی اور محلق ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔‘
پرونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) پنجاب نے بھی الرٹ جاری کیا ہے کہ صوبے کے مختلف شہروں میں مزید بارشیں ہوں گی۔
’لاہور، راولپنڈی اور گوجرانوالہ میں اربن فلڈنگ کا خطرہ ہے جبکہ ڈیرہ غازی خان ڈویژن کے پہاڑی علاقوں میں سیلابی صورت حال پیدا ہو سکتی ہے۔‘
پی ڈی ایم کا کہنا ہے کہ انڈیا کی جانب سے راوی اور ستلج میں پانی چھوڑنے جانے کا امکان ہے جس سے سیلاب کے خطرات بڑھنے کا خدشہ ہے۔
پی ڈی ایم اے نے پنجاب کے تمام ڈپٹی کمشنرز سمیت صوبائی محکموں کو آگاہ کردیا ہے۔
این ڈی ایم اے کی جانب سے بھی موسم کی صورت حال کو مدنظر رکھتے ہوئے تمام متعلقہ اداروں اور محکموں کو ضروری ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔
این ڈی ایم اے نے کہا ہے کہ ضلعی انتظامیہ ہنگامی طبی عملے کی موجودگی کو یقینی بنائے، سیاح اور مسافر سفر سے قبل موسم کی صورت حال سے آگاہی حاصل کریں۔
اس سے قبل بدھ کو حکام نے بتایا کہ موسمیاتی تبدیلیوں اور مون سون کی وجہ سے لاہور بارش کی زد میں ہے جس کی وجہ سے 10 گھنٹوں میں 291 ملی میٹر ریکارڈ بارش ہوئی۔
محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران لاہور میں وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری رہنے کا امکان ہے۔
کمشنر لاہور محمد علی رندھاوا نے ایک بیان میں کہا ہے کہ گذشتہ 30 برسوں میں لاہور میں اتنے کم وقت میں اس قدر زیادہ بارش نہیں ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ رواں برس لاہور میں زیادہ سے زیادہ 256 ملی میٹر، 2022 میں 238 اور 2018 میں 288 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی تھی۔
حکام کے مطابق شہر بھر کی انتظامیہ اور واسا کے تمام افسران و عملہ نکاسی آب کے لیے مکمل متحرک ہے۔
واسا کے سربراہ غفران احمد نے کہا ہے کہ بارش تھمنے کے چند گھنٹوں میں ہی تمام نشیبی علاقے کلیئر کر دیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سسٹم اپنی مکمل استعداد پر نکاسی آب کو ممکن بنا رہا ہے۔
لاہور میں موسلادھار بارش سے بعض علاقوں میں درخت گر گئے ہیں اور بجلی کے پول ٹوٹنے کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی ہے۔
بارش کی وجہ سے ہر طرف پانی ہی پانی ہے اور شہریوں کو آمدورفت میں مشکل پیش آرہی ہے۔