سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ وہ فوجی عدالتوں کے سامنے جانے کو تیار ہیں اور وہاں وہ اپنا مقدمہ خود لڑیں گے۔
عمران خان نے بدھ کو لاہور سے ویڈیو لنک پر تقریر کرتے ہوئے کہا کہ ’باہر بیٹھے ہوئے میرے سارے خیرخواہ اور دوست کہتے ہیں خدا کے واسطے باہر آ جاؤ، یہ لوگ تمہیں مار دیں گے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’میں ملٹری کورٹس کے سامنے جانے کے لیے تیار ہوں۔ خدا کرے، میں کھڑا ہو کر پوری قوم کے سامنے بتاؤں گا کہ میرے ساتھ کس نے اپنی ذاتیات کے لیے غداری کی۔ میں کوئی بھی وکیل نہیں کروں گا۔‘
’میں یہ بھی بتاؤں گا کہ مجھے کس طرح مارنے کی کوشش کی گئی جب انہوں نے دیکھا کہ پارٹی اوپر جا رہی ہے۔ جب پارٹی 37 میں سے 30 الیکشن جیت گئی۔‘
عمران خان کا کہنا تھا کہ ’تین نومبر 2022 کو مجھ پر وزیرآباد میں حملے سے پہلے میں ہیلی کاپٹر پر ڈی آئی خان سے آ رہا تھا، اس کے اندر پیٹرول مکس کیا گیا۔ وہ بڑا ہیلی کاپٹر تھا کہیں اترنے کی جگہ نہیں تھی، پھر وہ بچتے بچتے کسی طرح پوٹھوہار میں اتارا گیا۔‘
’پھر خیبرپختونخوا میں محمود خان ایک شخص کو پکڑ کر جیل میں ڈالا جس نے مجھے قتل کرنا تھا۔ پھر محمود خان نے بتایا کہ صوابی میں میرا ہیلی کاپٹر لانچنگ کر رہا تھا تو وہاں ایک آدمی راکٹ لانچر لے کر کھڑا تھا۔ وہاں میں بال بال بچ گیا اور پھر تین نومبر ہوا۔‘
’اس کے بعد مجھے 18 مارچ کو جوڈیشل کمپلکیس میں قتل کرنے کی کوشش کی گئی۔ جوڈیشل کمپلیس کو سادہ کپڑوں میں موجود نامعلوم افراد نے ٹیک اوور کیا ہوا تھا۔‘
قرآن کی بے حرمتی کے خلاف جمعے کو احتجاج کی کال
اپنی تقریر کے آغاز میں عمران خان نے سویڈن میں قرآن کی بے حرمتی کے واقعے کے خلاف جمعے کو احتجاج کی کال بھی دی۔
انہوں نے کہا کہ ’میں اپنے سب پارٹی کارکنوں اور پوری قوم سے کہتا ہوں کہ جمعے کو ہم سب نے ایک زندہ قوم کی طرح باہر نکلنا ہے۔‘
’اس دن ہم نے پرامن طریقے سے بتانا ہے، دنیا کو احتجاج رجسٹر کرانا ہے کہ جس طرح سویڈن میں اظہار آزادی رائے کے نام پر قرآن کی بے حرمتی کی گئی۔ ہماری طرف سے اس کے خلاف بھرپور احتجاج دنیا میں رجسٹر ہونا چاہیے۔‘
’اور میں پھر سے کہتا ہوں کہ پرامن رہنا ہے، کوئی توڑ پھوڑ نہیں کرنی کیونکہ یہ ہمارا ملک ہے، اسے نقصان نہیں پہنچانا۔‘
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ’ہم نے صرف ایک پیغام دینا ہے۔ میں نے اپنی ساری پارٹی اور کارکنوں سے کہہ دیا ہے کہ وہ جمعے کے بعد باہر نکلیں۔‘
چند دن قبل سویڈن میں قرآن پاک کے بے حرمتی کے واقعے کے خلاف مسلم دنیا میں شدید ردعمل کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
سعودی عرب، پاکستان کے علاوہ او آئی سی اور عرب لیگ نے بھی اس واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔