
گزشتہ برس کی طرح اس سال بھی خانہ کعبہ کی سیاہ پوشی یکم محرم الحرام سے شروع ہو جائے گی۔
سونا اور چاندی سے غلاف کعبہ پر قرآنی آیات دل کش انداز میں تحریر کی گئی ہیں۔ غلاف کعبہ کی سلائی میں نہایت تربیت یافتہ اور اعلیٰ مہارت کے حامل کاریگروں نے حصہ لیا۔
عرب میڈیا کے مطابق تبدیلیٔ غلاف کعبہ کے لیے تمام تر تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔ اس سال غلاف کعبہ کی تیاری میں 120 کلو سونا، 100 کلو چاندی اور 670 کلو ریشم استعمال کیا گیا ہے۔
سونا اور چاندی سے غلاف کعبہ پر قرآنی آیات دل کش انداز میں تحریر کی گئی ہیں۔ غلاف کعبہ کی سلائی میں نہایت تربیت یافتہ اور اعلیٰ مہارت کے حامل کاریگروں نے حصہ لیا۔
غلاف کعبہ عمومی طور پر 16 ٹکڑوں پر مشتمل ہوتا ہے جس کی لمبائی 50 فٹ اور چوڑائی 35 سے 40 فٹ کے درمیان ہوتی ہے۔
غلاف کعبہ یعنی قسوہ کے لیے نہایت عمدہ، نفیس اور اعلیٰ معیار کا کپڑا استعمال کیا گیا ہے۔ جو اپنی جاذبیت اور پختگی کے باعث دیدہ زیب ہے۔
عمومی طور پرغلاف کعبہ ہر سال 9 ذی الحج کو تبدیل کیا جاتا تھا تاہم گزشتہ برس سے اس معمول میں تبدیلی لاتے ہوئے یکم محرم کو غلاف کعبہ تبدیل کیا گیا تھا اور اس سال غلاف کعبہ کی تبدیلی کی تاریخ نو ذوالحجہ کے بجائے یکم محرم 1445 ھجری قمری رکھی گئی ہے جس کی وجہ شاید یکم محرم نئے ھجری قمری سال کا آغاز ہو اس لئے کہ محرم الحرام نئے اسلامی سال کا پہلا مہینہ ہے ۔ اور شاید قدرت کی طرف سے یہ منظور ہو کہ دنیا مشاہدہ کرے کہ یکم محرم الحرام سے آل رسول (ص) کے مصائب کا آغاز ہوتا ہے تو اسی تاریخ سے خانہ کعبہ کی سیاہ پوشی بھی شروع ہو۔ تاہم سعودی عرب نے غلاف کعبہ کی تبدیلی کی تاریخ کے حوالے سے ابھی تک کچھ نہیں کہا ہے۔
تبدیلیٔ غلاف کعبہ کی تقریب کی سیکیورٹی کے انتظامات کو بھی آخری شکل دیدی گئی۔
غلافِ کعبہ کی تیاری اور اس کی سلائی میں تربیت یافتہ اور اعلیٰ مہارت رکھنے والے افراد حصہ لیتے ہیں۔
غلاف کعبہ کی تبدیلی کا عمل تقریباً 6 گھنٹے میں انجام پاتا ہے۔ کعبے کو نیا غلاف پہنانے کے بعد پرانا غلاف مختلف اسلامی ممالک کے حکمرانوں اور اہم شخصیات میں بہ طور تبرک تقسیم کیا جاتا ہے۔