مشرق وسطیٰ

لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر سٹی ٹریفک پولیس کا ہیلمٹ خلاف ورزی پر جرمانہ میں 05 ہزار تک اضافہ کے عندیہ بارے آگاہی و وارننگ مہم کا آغاز

ہیلمٹ قوانین پر سختی سے مثبت اثرات سامنے آرہے ہیں، رواں سال 35 فیصد مہلک حادثات کم ہوئے، سال 2022 میں قتل سے زیادہ شہری حادثات میں لقمہ اجل بنے رواں سال 10 لاکھ سے زائد موٹرسائیکل سواروں کےخلاف کارروائی کی گئی،14 ایام میں 02 لاکھ 23 ہزار موٹرسائیکلوں کےخلاف کارروائی کی گئی، مستنصر فیروز کی صحافیوں سے گفتگو

لاہور پاکستان (نمائندہ وائس آف جرمنی):‌لاہور ٹریفک پولیس نے لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر ہیلمٹ قوانین کی خلاف ورزی پر جرمانہ میں 05 ہزار تک اضافہ کے عندیہ بارے آگاہی و وارننگ مہم کا آغاز کردیا، مال روڈ پر سی ٹی او لاہور مستنصر فیروز نے صحافیوں کو ہیلمٹ مہم اور اس کے مثبت نتائج بارے بریفنگ دی، سی ٹی او لاہور کا کہنا تھا کہ لاہور ہائیکورٹ نے بغیر ہیلمٹ موٹرسائیکل سواروں کو 05 ہزار روپے جرمانے کا عندیہ دیا ہے اگر شہریوں کی طرف سے ایسے ہی خلاف ورزیاں جاری رہیں تو جرمانہ میں اضافہ کیا جائے گا، ان کا کہنا تھاکہ ٹریفک پولیس کی ہیلمٹ انفورسمنٹ مہم کے ثمرات واضح دیکھائی دے رہے ہیں، سال 2022 کے پہلے چھ ماہ کے دوران 263 افراد ٹریفک حادثات کی نذر ہوئے، سال 2023 کے پہلے ماہ کے دوران 193 افراد ٹریفک حادثات میں جاں بحق ہوئے، ہیلمٹ انفورسمنٹ مہم سے %35 فیصد قیمتی جانوں کو بچا لیا گیا، ان کا مزید کہنا تھا کہ سال 2022 میں 479 افراد قتل جبکہ 484 افراد ٹریفک حادثات میں ہلاک ہوئے تھے، لاہور میں شرح اموات میں ٹریفک حادثات سرفہرست رہا، سال 2022 میں 74 فیصد موٹرسائیکل سوار حادثات کی نذر ہوئے، مستنصر فیروز کا۔کہنا تھا کہ رواں سال 10 لاکھ سے زائد جبکہ 14 ایام میں 02 لاکھ 23 ہزار موٹرسائیکلوں کےخلاف کارروائی کی گئی، لاہور ٹریفک پولیس کی طرف سے قیمتی جانوں کو ہرصورت محفوظ بنایا جارہا ہے، مستنصر فیروز کا مزید کہنا تھا کہ بغیر ہیلمٹ نوفیول، نو پارکنگ پر مزید سختی کروائی جارہی ہے، مال روڈ، جیل روڈ، کینال روڈ، مین بلیوارڈ گلبرگ سمیت اہم شاہراہوں پر زیروٹولرنس پالیسی اپنائی گئی ہے،ہیلمٹ چالان سے بچنے کےلئے نہیں، بلکہ جان بچانے کیلئے پہنا جائے، مستنصر فیروز کا کہنا تھا کہ ٹریفک قوانین پر سختی کرنے سے ہسپتالوں کی ایمرجنسی میں بھی غیر معمولی اوورلوڈ سے بچا جاسکے گا، صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا سرکاری و نیم سرکاری اداروں کے ملازمین، پولیس ملازمین، وکلاء سیمت کوئی ہیلمٹ پابندی سے مستثنیٰ نہیں، شہری اپنی اور اپنوں کی حفاظت کیلئے ہیلمٹ پہنیں۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button